Maktaba Wahhabi

356 - 358
ایسا مسابقہ صرف میاں بیوی کے درمیان ہی ہو سکتا ہے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن جبرین… بیوی کا مال اور حق مہر سوال 60: کیا خاوند کے لیے بیوی کی رضا مندی سے اس کا مال لینا اور اسے اپنے مال میں ضم کرنا جائز ہے یا ان کی اولاد کی رضامندی بھی ضروری ہے؟ جواب: اس میں تو کوئی شک نہیں کہ بیوی اپنے مہر اور مملوکہ مال کی حقدار ہے۔ وہ مال اس کا کمایا ہوا ہو، اس کے نام ہبہ شدہ ہو یا اسے وراثت میں ملا ہو، بہرحال وہ اس کا مال ہے اور اس کی ملکیت ہے وہ اس میں مکمل تصرف کا حق رکھتی ہے۔ اگر عورت اپنے کل مال یا اس کے ایک حصے پر خاوند کا تصرف قبول کر لے تو اس کے لیے ایسا کرنے کی اجازت ہے۔ اس طرح وہ مال اس کے خاوند کے لیے حلال ہو گا۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً ۚ فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَّرِيئًا ﴿٤﴾(النساء 4؍4) ’’ اور تم بیویوں کو ان کے مہر خوش دلی سے دے دیا کرو اگر وہ خوش دلی سے تمہارے لیے اس کا کوئی حصہ چھوڑ دیں تو اسے مزے دار اور خوشگوار سمجھ کر کھاؤ۔‘‘ اس میں شرط یہ ہے کہ عورت خوش دلی سے ایسا کرے۔ اگر عورت عاقلہ اور رشیدہ ہے تو اس کی اجازت کے بعد اولاد یا کسی اور سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ لیکن بیوی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اس کو ناز و نخرہ اور مدح سرائی کا سبب بنائے یا خاوند پر احسان جتلائے، اسی طرح خاوند کو بھی نہیں چاہیے کہ وہ عورت کے انکار کی صورت میں اس سے بدسلوکی کرے، اسے تنگ کرے یا کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچائے، کیونکہ وہ اپنے حق کی زیادہ حقدار ہے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن جبرین… رسائل و جرائد اور فلموں میں عورتوں کی تصاویر دیکھنا سوال 61: کیا کسی رسالہ یا فلم میں عورت کی ننگی تصویریں دیکھنا جائز ہے؟
Flag Counter