Maktaba Wahhabi

48 - 358
’’ ثابت قدم رہنے والوں کو ان کا اجر بے شمار ملے گا۔‘‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَا يُصِيبُ الْمَرْءَ الْمُؤْمِنَ مِنْ نَصَبٍ، وَلَا وَصَبٍ، وَلَا هَمٍّ، وَلَا حُزْنٍ، وَلَا غَمٍّ، وَلَا أَذًى حَتَّى الشَّوْكَةُ يُشَاكُهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللّٰهُ عَنْهُ بِهَا خَطَايَاهُ)(کنز العمال 3؍6848) ’’ بندۂ مسلم کو کوئی غم و اندوہ، تھکاوٹ اور بیماری لاحق نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی تکلیف، حتی کہ کانٹا تک نہیں چبھتا مگر اللہ تعالیٰ ان سب کے بدلے میں اس کے گناہ مٹا دیتا ہے۔‘‘ نیز فرمایا: (مَنْ يُرِدِ اللّٰهُ بِهِ خَيْرًا يُصِبْ مِنْهُ)(صحیح البخاری 7؍149) ’’ اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے تکلیف سے دوچار کر دیتا ہے۔‘‘ ہم اللہ تعالیٰ کے حضور دعاگو ہیں کہ وہ آپ کو صحت و عافیت سے نوازے، قلب و عمل کی اصلاح فرمائے تحقیق وہ سننے اور قبول کرنے والا ہے۔ …شیخ ابن اب باز… عورتوں کا قبروں کی زیارت کرنا سوال 14: عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت حرام ہونے کا سبب کیا ہے؟ جواب:(الف)اس کے متعلق حدیث نبوی میں شدید نہی وارد ہوئی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: (عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رضى اللّٰه عنه أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «لَعَنَ زَوَّارَاتِ الْقُبُورِ)(رواہ احمد والترمذی و ابن ماجہ) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے۔‘‘ جب سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا بعض لوگوں سے تعزیت کے لیے تشریف لے گئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَوْ بَلَغْتِ مَعَهُمُ الْكُدَى مَا رَأَيْتِ الْجَنَّةَ)(العلل المتناھیۃ لابن الجوزی)
Flag Counter