Maktaba Wahhabi

54 - 358
ضَلَالَةٌ))(رواہ احمد و ابوداؤد والترمذی و ابن ماجہ) ’’اپنے آپ کو(دین میں)نئے کاموں سے بچاؤ کہ(دین میں)ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘ ستائیس رجب کے متعلق بعض لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہ شب معراج ہے، لیکن تاریخی طور پر یہ بات ثابت نہیں ہے اور جو چیز غیر ثابت ہے وہ باطل ہے اور باطل پر مبنی بھی باطل ہے۔ اگر ہم یہ تسلیم کر لیں کہ شب معراج ستائیس رجب ہی ہے تو بھی اس موقعہ کو جشن کی صورت میں منانا جائز نہیں ہو گا کیونکہ یہ سب کچھ نہ تو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے۔ حالانکہ وہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب ترین اور اتباع شریعت کے بارے میں سب سے زیادہ حریص تھے، تو پھر ہمارے لیے وہ کام کس طرح جائز ہو گا جس کا وجود نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور مسعود میں نہیں تھا۔ اسی طرح شب برات کی کوئی خصوصی تعظیم یا شب بیداری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں، ہاں بعض تابعین سے اس موقعہ پر نماز اور ذکر و فکر کی صورت میں شب بیداری کا ثبوت ملتا ہے۔ جہاں تک عاشوراء محرم کا تعلق ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس دن کے روزے کے متعلق دریافت کیا گیا تو اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ کہ وہ گذشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ ہے‘‘ اس دن خوشی یا غم کے مظاہر قطعا ناجائز ہیں اور یہ سب کچھ خلاف سنت ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس دن کے روزے کے علاوہ کچھ بھی ثابت نہیں، وہ بھی اس طرح کہ اس سے قبل یا بعد ایک دن(کے روزے)کا مزید اضافہ کر لیا جائے، تاکہ اس طرح یہود کی مخالفت ہو سکے جو صرف یوم عاشوراء کے موقع پر ایک دن کا روزہ رکھتے تھے۔ …شیخ ابن عثیمین… کافر کی نجاست معنوی ہے سوال 18: ہمیں ایسے بے دین قسم کے لوگوں سے معاشرتی معاملات کرنا ہوتے ہیں جو آگ اور گائے کی پوجا کرتے ہیں جبکہ ان کے بارے میں فرمان باری تعالیٰ ہے کہ وہ نجس اور پلید ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان کی نجاست کی ماہیت کیا ہے؟ کیا ہم ان سے دور رہیں اور مصافحہ نہ کریں؟ پھر جب وہ لوگ نجس ہیں تو ان کے ساتھ معاملات کیسے کریں؟ اور کیا جن چیزوں کو وہ ہاتھ لگائیں وہ بھی نجس
Flag Counter