Maktaba Wahhabi

254 - 358
عورت کا خاوند کے قریبی عزیزوں کے سامنے بے پردہ ہونا سوال 1: کیا کسی شخص کی بیوی شریعت کی رو سے اپنے خاوند کے بھائیوں یا اس کے چچا کے بیٹوں کے سامنے بے حجاب ہو سکتی ہے؟ اور کیا بالغ لڑکا اپنی ماں یا بہن کے ساتھ سو سکتا ہے؟ جواب: اولا: خاوند کے بھائی یا اس کے چچا زاد محض اس رشتے کی بنیاد پر بیوی کے لیے محرم نہیں ہیں۔ لہذا وہ ان کے سامنے اپنے جسم کے وہ حصے ننگے نہیں کر سکتی جنہیں وہ اپنے محرم رشتوں کے سامنے ننگا کر سکتی ہے، وہ لوگ اگرچہ نیک اور قابل اعتماد ہی کیوں نہ ہوں، بہرحال محرم نہیں ہیں، عورت جن لوگوں کے سامنے اپنی زینت ظاہر کر سکتی ہے ان کا بیان اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا: ﴿وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ ﴾(النور 24؍31) ’’ اور اپنی آرائش(زیب و زینت)کو ظاہر نہ کریں سوائے اپنے خاوندوں کے یا اپنے والد کے یا اپنے خسر کے یا اپنے بیٹوں کے یا اپنے خاوندوں کے بیٹوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا اپنے غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں یا ایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے واقف(مطلع)نہیں۔‘‘ خاوند کے بھائی یا اس کے چچا زاد محض ان رشتوں کی وجہ سے بیوی کے محرم نہیں ہیں، عزت و آبرو کے تحفط اور فساد و شر کے ذرائع کو روکنے کی خاطر، اللہ تعالیٰ نے صالح اور غیر صالح میں کوئی فرق نہیں کیا۔ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خاوند کے بھائی کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا: (الْحَمْوُ الْمَوْتُ)(رواہ الترمذی فی کتاب الرضاع و احمد 4؍49) ’’ خاوند کا بھائی موت ہے۔‘‘
Flag Counter