Maktaba Wahhabi

101 - 358
اس مفہوم کی احادیث و آثار بکثرت موجود ہیں۔ یہ حکم اس شخص کا ہے جو نماز کو سستی و کاہلی کی وجہ سے چھوڑتا ہو۔ جو شخص نماز کے وجوب کا منکر ہو تو تمام اہل علم کے نزدیک ایسا شخص کافر اور مرتد ہے۔ ہم اللہ رب العزت سے دعاگو ہیں کہ وہ تمام مسلمانوں کے احوال کی اصلاح فرمائے۔ انہیں صراط مستقیم پر گامزن فرمائے کہ وہ سننے والا اور قبول فرمانے والا ہے۔ …شیخ ابن اب باز… عورتوں کے لیے اذان اور جماعت مشروع نہیں سوال 2: کالج کی مسجد میں طالبات نماز ادا کرتی ہیں، اور ایک طالبہ امامت کے فرائض سر انجام دیتی ہے، کیا عورتوں کا امام بننا مشروع ہے؟ جواب: عورتوں کے لیے اذان اور جماعت مشروع نہیں ہیں، یہ صرف مردوں کے ساتھ مخصوص ہیں۔ وباللّٰه التوفيق …شیخ ابن اب باز… مسلمان عورت کا بے پردہ نماز پڑھنا سوال 3: ایک ایسی عورت جو بے پردہ ہے یا اس کا پردہ شریعت اسلامیہ کے مطابق نہیں، مثلا اس کے سر کے کچھ بال ظاہر ہیں یا کسی وجہ سے اس کی پنڈلی ننگی ہے، وہ عورت اسی حالت میں نماز پڑھے تو اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ جواب: سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ عورت کے لیے پردہ کرنا ضروری ہے اس کا چھوڑنا یا اس بارے میں کوتاہی کرنا ناجائز ہے۔ اگر نماز کا وقت ہو گیا اور مسلمان عورت کا حجاب یا ستر غیر مکمل ہے تو یہ صورت تفصیل طلب ہے۔ اگر عورت کسی مجبوری کے تحت پردہ یا ستر سے عاری ہے تو حسب حال نماز ادا کر سکتی ہے۔ اس کی نماز درست ہو گی اور اس پر کسی طرح کا کوئی گناہ بھی نہیں ہو گا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا﴾(البقرۃ 2؍286) ’’ اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے۔‘‘
Flag Counter