Maktaba Wahhabi

56 - 358
انجام دہی کے لیے کفار اور غیر مسلم لوگوں سے میل ملاپ کرنا، ان کے ساتھ مجلس کرنا اور انس و مودت کا اظہار کرنا جائز ہے، چونکہ اس کا انجام اچھا ہے، لہذا اس بارے میں ان کی مصاحبت اور دوستی کا اظہار قابل معافی ہے۔ شیخ ابن جبرین جنت میں عورت کا ثواب سوال 20: میں جب قرآن مجید کی تلاوت کرتی ہوں تو اس کی اکثر و بیشتر آیات مبارکہ میں اللہ تعالیٰ مومن مردوں کو حسین و جمیل حور و خیام کی خوشخبری دیتے نظر آتے ہیں، تو کیا عورت کے لیے آخرت میں اس کے خاوند کا نعم البدل نہیں ہے؟ اس طرح انعامات و اکرامات کے ضمن میں بھی اکثر مومن مردوں سے ہی خطاب کیا گیا ہے، تو کیا مومن عورت، مومن مرد کے مقابلے میں کم تر انعامات و اکرامات کی حق دار ہے؟ جواب: اس میں کوئی شک نہیں کہ اخروی ثواب کی خوشخبری مرد و زن کے لیے عام ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ: ﴿ أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ ۖ ﴾(آل عمران 3؍195) ’’ میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت ضائع نہیں کرتا۔‘‘ دوسری جگہ ارشاد فرمایا: ﴿ مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً﴾(النحل 16؍97) ’’ نیک عمل جو کوئی بھی کرے گا وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ وہ صاحب ایمان ہو تو ہم اسے ضرور پاکیزہ زندگی عطا کریں گے۔‘‘ نیز ارشاد ہوتا ہے: ﴿وَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَـٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ ﴾(النساء 4؍124) ’’ اور جو کوئی بھی نیک عمل کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ وہ صاحب
Flag Counter