Maktaba Wahhabi

326 - 358
یا بعض لوگ اسے اپنے جانوروں کے لیے اٹھا کر لے جائیں۔ …شیخ ابن اب باز… گناہ اور برکت کا اٹھ جانا سوال 19: میں نے پڑھا ہے کہ گناہوں کا نتیجہ عذاب الٰہی اور برکت اٹھ جانے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ میں تو اس خوف سے رو دیتی ہوں۔ برائے کرم میری راہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا جواب: ہر مسلمان مرد و عورت پر گناہوں سے بچنا اور گزشتہ گناہوں سے توبہ کرنا واجب ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ اللہ تعالیٰ کے ساتھ حسن ظن رکھا جائے۔ اس سے معافی کی امید رکھی جائے۔ اس کے عذاب اور غضب سے ڈرا جائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں کے بارے فرمایا: ﴿ إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا ۖ وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ ﴿٩٠﴾(الانبیاء 21؍90) ’’ تحقیق یہ بزرگ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں طمع لالچ اور ڈر خوف سے پکارتے تھے اور ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَىٰ رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ وَيَرْجُونَ رَحْمَتَهُ وَيَخَافُونَ عَذَابَهُ ۚ إِنَّ عَذَابَ رَبِّكَ كَانَ مَحْذُورًا ﴿٥٧﴾(الاسراء 17؍57) ’’ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے پروردگار کا قرب ڈھونڈ رہے ہیں کہ ان میں سے کون زیادہ مقرب ہے اور اس کی رحمت کی امید رکھتے ہیں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بےشک آپ کے رب کا عذاب ہے ہی ڈرنے کی چیز ہے۔‘‘ ایک جگہ یوں فرمایا: ﴿ وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۗ إِنَّ اللّٰهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ﴿٧١﴾(التوبۃ 9؍71)
Flag Counter