Maktaba Wahhabi

233 - 358
ہے۔ اگر اسے ٹیلی فون وغیرہ پر گفتگو کرنے والا، مردوں یا عورتوں کے اس گروہ سے تعلق رکھتا ہے جو اپنے لیے مناسب رشتے کی خاطر اپنا تعارف کرانا چاہتے ہیں تو اسے گفتگو فورا بند کر دینی چاہیے۔ وہ غیر محرم رشتے داروں سے بھی باپردہ گفتگو کر سکتی ہے۔ عدت کے علاوہ عام حالات میں بھی وہ اس طرح بات چیت کر سکتی ہے۔ …شیخ ابن جبرین… سوگ منانے کے لیے سیاہ لباس پہننا سوال 10: کیا کسی فوت شدہ شخص، خاص طور پر خاوند کے لیے غم میں سیاہ لباس پہننا جائز ہے؟ جواب: مصائب کے وقت سیاہ لباس پہننا باطل اور بے اصل شعار ہے۔ مصیبت کے وقت انسان کو شریعت کے مطابق ہی سب کچھ کرنا چاہیے۔ مثلا(إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ)پڑھنا چاہیے۔ (اللّٰهُمَّ أْجِرْنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا)(صحیح مسلم، کتاب الجنائز، حدیث 3) کہنا چاہیے، جب وہ بحالت ایمان اور ثواب کی نیت سے ایسا کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کا اجر و ثواب اور نعم البدل عطا فرمائیں گا، رہا کوئی مخصوص لباس مثلا سیاہ وغیرہ تو یہ ایک بے اصل، باطل اور قابل مذمت چیز ہے۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… عذر شرعی کے بغیر عدت اور سوگ مؤخر کرنا سوال 11: میری عمر چالیس سال ہے میں شادی شدہ ہوں اور پانچ بچوں کی ماں۔ میرا خاوند بارہ مئی 1985ء کو فوت ہو گیا، لیکن میں خاوند اور اولاد سے متعلقہ بعض امور کی انجام دہی کی بنا پر عدت نہ گزار سکی۔ اس کی وفات کے ٹھیک چار ماہ بعد یعنی بارہ ستمبر 1985ء کو میں نے عدت گزارنا شروع کی، لیکن ایک ماہ بعد پھر مجھے مجبورا گھر سے نکلنا پڑا، کیا یہ ایک ماہ عدت میں شمار ہو گا؟ اور کیا خاوند کی وفات کے چار ماہ بعد عدت گزارنا صحیح ہے یا نہیں؟ اس امر سے آگاہ کرنا ضروری ہے کہ مجھے گھر کے بعض ضروری کاموں کی وجہ سے گھر سے باہر جانا پڑتا ہے، میرے گھر میں ایسا کوئی فرد نہیں ہے جس پر میں گھریلو معاملات کے بارے میں اعتماد کر سکوں۔
Flag Counter