Maktaba Wahhabi

139 - 358
تَعْلَمُونَ ﴿١٦٩﴾(البقرہ 2؍168-169) ’’ اے لوگو! زمین میں جتنی بھی حلال اور پاکیزہ چیزیں ہیں انہیں کھاؤ پیو اور شیطانی راہ پر مت چلو۔ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ وہ تو تمہیں صرف برائی اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ پر ان باتوں کے کہنے کا حکم دیتا ہے جن کا تمہیں علم نہیں۔‘‘ واللّٰه ولى التوفيق …شیخ ابن اب باز… مجاہدین کو زکوٰۃ دینا سوال 8: ایک قابل اعتماد شخص کا کہنا ہے کہ وہ زکوٰۃ کا مال ایک ایسے معتمد علیہ عالم کے پاس پہنچا سکتا ہے جو اسے مجاہدین تک پہنچا دے، کیا میں اس طرح اپنے سونے کی زکوٰۃ ادا کر سکتی ہوں؟ یا اس سے بہتر بھی کوئی راستہ ہے؟ میرے لیے مستحق لوگوں کی تلاش مشکل ہے۔ جواب: مجاہدین کو زکوٰۃ دینا درست ہے، ممتاز علماء کا فتویٰ یہی ہے اور یہ اس لیے کہ مجاہدین اسلام، کفار اور سخت ترین اعداء دین کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ اگر کوئی قابل اعتماد شخص اموال زکوٰۃ مجاہدین تک پہنچا سکے یا کسی ایسے شخص کے حوالے کر سکے جو اسے مجاہدین تک پہنچا دے گا تو زکوٰۃ کا مال ایسے شخص کے حوالے کر دینا جائز ہو گا۔ زکوٰۃ ادا کرنے والا اپنی ذمہ داری سے عہدہ بر آ ہونے کی وجہ سے عنداللہ اجر کا حقدار ہو گا۔ …شیخ ابن جبرین… زیورات کی زکوٰۃ سوال 9: ایک عورت کے پاس اتنا سونا ہے جو نصاب کو پہنچ چکا ہے۔ اسے سعودی کرنسی میں کس مقدار سے زکوٰہ ادا کرنا ہو گی؟ جواب: اسے ہر سال سونے کا کاروبار کرنے والوں یا دوسرے لوگوں سے زیر استعمال ایک قیراط کی قیمت معلوم کرنی چاہیے۔ جب اسے سعودی ریال میں حاضر وقت قیراط کی قیمت معلوم ہو جائے تو اس کی قیمت کی زکوٰۃ ادا کرے، اسے رأس المال جاننے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وجوب زکوٰۃ کے وقت اس کے مساوی پر عمل ہو گا۔
Flag Counter