Maktaba Wahhabi

44 - 358
بچوں کے پیٹ پر چمڑے وغیرہ کا ٹکڑا رکھنا سوال 8: کیا شیر خوار یا بڑی عمر کے بچوں کے پیٹ پر کپڑے یا چمڑے وغیرہ کا ٹکڑا رکھنا جائز ہے؟ ہم لوگ کپڑے یا چمڑے کا ٹکڑا چھوٹی بڑی عمر کے بچوں کے پیٹ پر رکھ دیتے ہیں۔ امید ہے آپ ہمیں اس بارے میں آگاہ فرمائیں گے۔ جواب: اگر بچوں کے پیٹ پر چمڑے یا کپڑے کا ٹکڑا رکھنے کا وہی مقصد ہوتا ہے جو تعویذات کا ہوتا ہے، یعنی اس سے نفع حاصل کرنے یا نقصان سے بچنا، تو یہ حرام بلکہ بعض اوقات شرک ہے، ہاں اگر ایسا کسی صحیح مقصد کے تحت کیا جائے مثلا بچے کی ناف کو متورم ہونے سے بچانا یا پیٹھ کر مضبوطی سے باندھنا، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ دارالافتاء کمیٹی تعویذ کی طرح بچے کے پاس چھری رکھنا سوال 9: بعض لوگ اپنے بچوں کو جنوں کے شر سے بچانے کے لیے ان کے پاس چھری رکھ دیتے ہیں، کیا یہ کام درست ہے؟ جواب: یہ عمل منکر ہے، چونکہ شرعا اس کی کوئی صحیح بنیاد نہیں لہٰذا ناجائز ہے۔ اس بارے میں مشروع طریقہ یہ ہے کہ بچوں پر اس طرح دم کیا جائے جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہا کو کیا کرتے تھے، جس کے الفاظ یہ ہیں: (أعوذ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّةِ، مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ)(رواہ البخاری فی کتاب الانبیاء) ’’ میں، ہر شیطان، ہر زہریلے کیڑے اور ہر نظر بد سے اللہ کے تمام کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ نیز ان کے لیے دعا کرے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہر برائی سے محفوظ فرمائے۔ بچوں کے پاس چھری یا لوہے اور لکڑی وغیرہ کی کوئی اور چیز اس اعتقاد سے رکھنا کہ یہ انہیں جنوں سے محفوظ رکھے گی تو ایسا کرنا منکر اور ناجائز ہے۔ اسی طرح تعویذات کا استعمال بھی ناجائز ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
Flag Counter