Maktaba Wahhabi

273 - 358
اسے معلوم ہو جائے کہ فلاں عورت نے بھی اس جیسا لباس خریدا ہے تو وہ اسے اتار دے گی اور دوبارہ کبھی نہیں پہنے گی۔ بعینہ وہ بچوں کے لباس اور گھریلو سامان میں بھی دوسروں سے ممتاز نظر آنا چاہتی ہے، وہ یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان سے کوئی نعمت چھن جائے چاہے وہ اس کی چیز سے خوبصورت ہی کیوں نہ ہو، الغرض وہ صرف دوسروں سے ممتاز نظر آنا چاہتی ہے، کیا یہ حسد ہے یا تکبر؟ جب کہ وہ ان دونوں چیزوں کو ناپسند کرتی ہے۔ جواب: ہم نہیں جانتے کہ اس خاتون کے دل میں ایسی کون سی بات ہے جو اسے اس حالت میں رکھنا چاہتی ہے، اگر اس کا سبب حسد ہے تو حسد کرنا حرام ہے، لیکن حسد کا مفہوم یہ ہے کہ ’’ محسود سے زوال نعمت کی تمنا کرنا اور اسے نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں رہنا، لیکن جیسا کہ آپ نے بتایا وہ ایسا نہیں کرتی، اور اگر اس کی وجہ تکبر اور اپنے اوصاف میں دوسروں کی شرکت کی ناپسندیدگی ہے تو یہ بھی حرام ہے، لیکن مذموم تکبر وہ ہے جس سے حق کی تردید اور لوگوں کی تحقیر مقصود ہو، جبکہ خوبصورت لباس سے محبت اس ضمن میں نہیں آتی۔ اللہ تعالیٰ خود جمیل ہے اور جمال سے محبت کرتا ہے، اگر اس کا یہ فعل دوسروں سے ممتاز نظر آنے اور کسی خاص عادت میں شہرت حاصل کرنے کے لیے ہے تو دیکھنا ہو گا کہ اس کا سبب کیا ہے؟ عین ممکن ہے کہ اس کا سبب کچھ ایسی اخلاقی اقدار ہوں جو بعض لوگوں کے دلوں میں جا گزیں ہو جاتی ہیں اور ان کے کوئی ممنوع اسباب نہیں ہوتے۔ واللہ اعلم …شیخ ابن جبرین… گھر سے باہر چہرہ کھلا رکھنا اور ابرو باریک کرنا سوال 26: اگر عورت خاوند کے ساتھ بیرون ملک سفر پر ہو تو کیا وہ چہرہ ننگا رکھ سکتی ہے؟ نیز کیا وہ خاوند کے سامنے خوبصورت نظر آنے کے لیے اپنے ابرو باریک کر سکتی ہے؟ جواب: عورت ملک کے اندر یا باہر کسی بھی جگہ اجنبی لوگوں کے سامنے چہرہ ننگا نہیں کر سکتی۔ اگر عورت کے لیے کامل حجاب اور پردہ کرنا ممکن ہو تو وہ خاوند کو حرام کے ارتکاب سے محفوظ رکھنے کے لیے اس کے ساتھ بیرون ملک سفر کر سکتی ہے۔ ابرو کے بال کاٹنا، مونڈنا، انہیں کم کرنا یا اکھاڑنا، چاہے خاوند کی مرضی سے ہی ہو بہرحال ناجائز ہے۔ اس میں خوبصورتی نہیں بلکہ یہ تو احسن الخالقین کی خلقت میں تبدیلی ہے اس کے متعلق وعید موجود ہے جبکہ ایسا کرنے والے پر لعنت کی گئی ہے جو کہ
Flag Counter