Maktaba Wahhabi

121 - 358
(2)کسی بھی حالت میں سجدۂ تلاوت کرنا جائز ہے، اگر سر وغیرہ ننگا ہو تو بھی کوئی حرج نہیں، اس لیے کہ راجح مسلک کی رو سے سجدۂ تلاوت نماز کا حکم نہیں رکھتا۔ …شیخ ابن جبرین… چھوڑی ہوئی نمازوں کی قضاء سوال 40: میں قبل ازیں نماز نہیں پڑھتی تھی، پھر اللہ تعالیٰ نے مجھ پر احسان فرماتے ہوئے ہدایت نصیب فرمائی تو مجھے فوت شدہ نمازیں ادا کرنے کی حرص ہوئی۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھے گذشتہ کئی سالوں کی فوت شدہ نمازوں کی قضاء دینی لازم ہے؟ جواب: ایک شخص جب کئی سال تک نمازوں کو ترک کرتا ہے، پھر توبہ کر کے مکمل نمازی بن جاتا ہے تو ایسے شخص پر گذشتہ فوت شدہ نمازوں کی قضاء واجب نہیں ہے، کیونکہ اگر ایسی شرط عائد کر دی جائے تو بہت سارے توبہ کرنے والوں کو یہ کام(سیدھی راہ سے)متنفر کرنے والا ہو گا۔ توبہ کرنے والے کو آئندہ تمام نمازوں کی محافظت کرنے، کثرت سے نوافل ادا کرنے، اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے، نیکی کا کام کرنے اور اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنے اور اس سے ڈرتے رہنے کی تلقین کی جانے چاہیے۔ …شیخ ابن جبرین… عورت کے لیے دورانِ تلاوتِ کلام پاک سر ننگا رکھنے کا حکم سوال 41: اس مسلمان عورت کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے جو نماز پڑھتی ہے، روزے رکھتی ہے اور تلاوتِ کلام پاک کرتی ہے مگر سر نہیں ڈھانپتی؟ جواب: تلاوتِ کلام پاک کے لیے سر ڈھانپنا شرط نہیں ہے، البتہ جن اعضاء کا ڈھانپنا ضروری ہے وہ اعضاء ڈھانپے بغیر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔ آزاد اور بالغ عورت دوران نماز چہرے کے علاوہ مکمل طور پر واجب الستر ہے، حالت نماز میں چہرہ ڈھانپنا ضروری نہیں۔ ہاں آس پاس غیر محرم مردوں کی موجودگی میں چہرہ ڈھانپنا ضروری ہے۔ عورت کے لیے خاوند اور محرم رشتہ داروں کے علاوہ کسی کے سامنے چہرہ ننگا کرنا جائز نہیں۔
Flag Counter