Maktaba Wahhabi

333 - 358
اس حوالے سے کفار کی تقلید میں کتے پالنے والے تمام لوگوں کو میری نصیحت ہے کہ کتا خبیث جانور ہے اس کی نجاست تمام حیوانوں سے بڑھ کر ہے۔ کیونکہ کتوں کی نجاست سات بار دھوئے بغیر پاک نہیں ہوتی۔ ان میں سے ایک بار اسے مٹی سے بھی دھویا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ خنزیر، کہ جس کے حرام ہونے کی قرآن میں نص موجود ہے، نجس تو ہے مگر اس کی نجاست بھی اس حد تک نہیں پہنچتی۔ پس کتا نجس اور خبیث جانور ہے۔ مگر افسوس کہ بعض لوگ خباثتوں کے دلدادہ کفار کی تقلید میں بلا ضرورت کتے پالتے ہیں انہیں کھلاتے پلاتے اور نہلاتے ہیں، جبکہ کتا سمندر کے پانی سے بھی پاک نہیں ہو سکتا کہ وہ نجس عین ہے۔ پھر یہ لوگ کتے پالنے کے شوق میں بہت سارا مالی نقصان بھی کرتے ہیں، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مال ضائع کرنے سے منع فرمایا ہے۔ میں کفار کے ان دلدادہ حضرات کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کریں۔ کتوں کو گھروں سے نکال دیں۔ ہاں اگر شکار کرنے، مال مویشی پالنے یا کھیتی باڑی کے لیے ان کی ضرورت ہو تو کوئی حرج نہیں اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت مرحمت فرمائی ہے۔ باقی رہا آپ کا یہ سوال کہ کتنا گھر سے مانوس ہونے کی وجہ سے اسے چھوڑنے پر آمادہ نہیں تو آپ جب اسے گھر سے نکال باہر کریں گے اور گھر میں رہنے کی اجازت نہیں دیں گے تو اس طرح آپ اپنی ذمہ داری سے عہدہ بر آ ہوں گے۔ شاید وہ گھر سے باہر رہنے کی وجہ سے شہر چھوڑ جائے اور دوسرے کتوں کی طرح خالق کا عطا کردہ رزق کھائے پیئے اور باہر زندگی بسر کرنے لگے۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… غیر محرم لوگوں سے مصافحہ کرنا سوال 28: ہم ایک ایسی بستی میں رہتے ہیں کہ جس میں کئی بری عادات کا رواج ہے۔ ان میں سے ایک بدعادت یہ ہے کہ جب کوئی مہمان گھر آتا ہے تو تمام مرد و زن اس سے مصافحہ کرتے ہیں۔ اگر میں اس سے انکار کروں تو گھر والے مجھ پر یہ کہہ کر پھبتی کستے ہیں کہ میں سب سے تنہائی پسند ہوں۔ اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ جواب: مسلمان پر اللہ تعالیٰ کے احکام کی تعمیل کرنا اور منع کردہ اشیاء سے اجتناب کرنا واجب ہے۔ ’’شذوذ‘‘ اطاعت الٰہی کرنے میں نہیں بلکہ اوامر الٰہیہ کے مخالفین میں ہے، مذکورہ بالا عادت ایک بری اور غیر پسندیدہ وادت ہے، عورتوں کا غیر مردوں سے مصافحہ کرنا قطعا ناجائز ہے۔
Flag Counter