Maktaba Wahhabi

313 - 358
خریداروں اور تقسیم کاروں کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ جواب: خواتین کی تصاویر شائع کرنے والے، زنا کاری، فحش کاری، لواطت اور نشہ آور اشیاء کے استعمال کی دعوت دینے والی تصاویر پر مشتمل رسائل و جرائد کا اجراء جائز نہیں ہے۔ ایسے رسائل میں کام کرنا بھی جائز نہیں ہے، وہ کتابت کی صورت میں ہو یا ترویج وغیرہ کی صورت میں، کیونکہ یہ سب کچھ گناہ اور عدوان پر تعاون کرنے، زمین میں فتنہ وفساد برپا کرنے، معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے اور اخلاق رذیلہ کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۖ إِنَّ اللّٰهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿٢﴾(المائدہ 5؍2) ’’ اور نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون کرو اور گناہ اور عدوان پر تعاون نہ کرو، اور اللہ سے ڈر جاؤ، یقینا اللہ تعالیٰ سخت عذاب والا ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ تَبِعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا , وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مِنْ تَبِعَهُ , لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا)(صحیح مسلم، کتاب العلم 16) ’’ جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دے تو اسے اس ہدایت پر عمل کرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا۔ اس کا یہ اجر ان کے اجر سے کچھ کم نہ کرے گا۔ اور جو شخص گمراہی کی طرف دعوت دے تو اس پر اس گمراہی پر عمل کرنے والوں کے برابر گناہ ہو گا۔ اس کا یہ گناہ ان کے گناہوں سے کچھ کم نہ ہو گا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (صِنْفَانِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَمْ أَرَهُمَا بعد: قَوْمٌ مَعَهُمْ سِيَاطٌ كَأَذْنَابِ الْبَقَرِ يَضْرِبُونَ بِهَا النَّاسَ، وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ مَائِلاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لَا يَدْخُلْنَ الجَنَّةَ، وَلا يَجِدْنَ رِيحَهَا، وَإِنَّ رِيحَهَا لَتُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كَذَا وَكَذَا)(صحیح مسلم، کتاب الجنۃ والنار 52)
Flag Counter