طلاق دی تو چونکہ اس نے اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق طلاق نہیں دی اس لیے وہ مردود ہو گی۔ لہذا یہ طلاق جو اس عورت کو دی گئی تھی ہماری رائے میں غیر مؤثر ہے اور عورت ابھی تک خاوند کے عقد میں ہے۔ آدمی کو طلاق دیتے وقت اس کے طاہر ہونے کا علم تھا یا نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لیکن اگر خاوند کو اس کے غیر طاہر ہونے کا علم تھا تو گناہ گار بھی ہو گا اور طلاق بھی واقع نہیں ہو گی، اور اگر اسے اس بات کا علم نہیں تھا تو وہ نہ گناہ گار ہو گا نہ طلاق نافذ ہو گی۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… |
Book Name | فتاویٰ برائے خواتین |
Writer | محمد بن عبدالعزیز المسند |
Publisher | دارالسلام |
Publish Year | |
Translator | جار اللہ ضیاء |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |