Maktaba Wahhabi

138 - 358
گھر پر الماریوں میں سنبھال کر رکھتی ہوں اور بوقت ضرورت اپنے قریبی رشتے داروں اور ہمسائیوں کے ساتھ تعاون کی غرض سے انہیں عاریتا فراہم کرتی ہوں۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ میں نے عورتوں کے ایک اجتماع میں ایک خاتون سے سنا وہ کہہ رہی تھی کہ انسان کا تمام سامان کے بارے میں حساب و کتاب ہو گا، جن میں برتن بھی شامل ہیں۔ اس نے مزید کہا اس سامان کی وجہ سے ہم روز قیامت عذاب سے دوچار ہوں گے(اور آگ میں گرم کر کے)ان برتنوں سے ہمیں داغا جائے گا(اللہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے)اب وضاحت طلب امر یہ ہے کہ کیا میں ان برتنوں کو صدقہ کر دوں اور اپنی تقریبات کے مواقع پر دوسرے لوگوں سے مانگتی پھروں یا انہیں باقی رہنے دوں اور ان کی زکوٰۃ ادا کروں یا ان میں زکوٰۃ واجب ہی نہیں؟ آخر مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جواب: آپ نے جو کچھ بتایا اس میں قطعا کوئی حرج نہیں اور مذکورہ برتنوں پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے، کیونکہ وہ برائے فروخت نہیں، صرف ضروریات کی تکمیل اور دوسروں کی خدمت کے لیے ہیں۔ آپ سے جس نے یہ کہا ہے کہ ان برتنوں کو سنبھال کر رکھنا ناجائز ہے تو ایسا کہنے والا جاہل اور غلط ہے۔ اس نے اللہ تعالیٰ اور اس کے دین میں بغیر علم کے ایک بات کہہ دی ہے۔ اسے توبہ کرنی چاہیے اور بغیر علم کے فتویٰ جاری کرنے سے محتاط رہنا چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ایسے غیر ذمہ دارانہ عمل کو بڑی سختی سے حرام قرار دیا ہے۔ قرآن کہتا ہے: ﴿قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴿٣٣﴾(الاعراف 7؍33) ’’ آپ فرما دیجئے کہ میرے پروردگار نے بیہودگیوں کو حرام کر دیا ہے، ان میں جو ظاہر ہوں(ان کو بھی)اور جو پوشیدہ ہوں(ان کو بھی)اور گناہ کو اور کسی پر ناحق زیادتی کو اور اس کو کہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرو جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے کوئی دلیل نہیں اتاری اور اس کو کہ تم اللہ تعالیٰ کے ذمے ایسی جھوٹی بات لگا دو جس کا تم کوئی علم نہیں رکھتے۔‘‘ ایک دوسری آیت میں اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ اللہ ذوالجلال کے متعلق بغیر علم کے بات کرنے کا حکم شیطان دیتا ہے اور یہ بات اللہ کے اس فرمان میں ہے: ﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الْأَرْضِ حَلَالًا طَيِّبًا وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿١٦٨﴾ إِنَّمَا يَأْمُرُكُم بِالسُّوءِ وَالْفَحْشَاءِ وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا
Flag Counter