سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی
سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی
سلام اس پر کہ اسرار محبت جس نے سمجھائے
سلام اس پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے
سلام اس پر کہ جس نے خون کے پیاسوں کو قبائیں دیں
سلام اس پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعایئں دیں
سلام اس پر کہ جس کا ذکر ہے سارے صحائف میں
سلام اس پر کہ ہوا مجروح جو بازار طائف میں
سلام اس پر کہ جس کے گھر میں چاندی تھی نا سونا تھا
سلام اس پر کہ ٹوٹا بوریا جس کا بچھونا تھا
سلام اس پر جو سچائی کی خاطر دکھ اٹھاتا تھا
سلام اس پر کہ جو بھوکا رہ کر اوروں کو کھلاتاتھا
سلام اس پر کہ جس کی سادگی درس بصیرت تھی
سلام اس پر کہ جس کی ذات فخر آدمیت تھی
سلام اس پر کہ جس نے جھولیاں بھر دیں فقیروں کی
سلام اس پر کہ مشکیں کھول دیں جس نے اسیروں کی
|