لائے اس پر بھی کیا آپ ہمارے بارے میں ڈرتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں کیونکہ دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں وہ جس طرح چاہتا ہے انہیں پھیر دیتا ہے ۔" [1]
"حضرت مطر بن عکاس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر اللہ تعالیٰ نے بندے کی کسی جگہ موت لکھی ہوتی ہے تو وہاں کوئی ضرورت پیدا کر دیتا ہے اس باب میں ابوعزہ سے بھی روایت ہے یہ حدیث حسن غریب ہے مطر بن عکاس کی اس حدیث کے علاوہ کسی حدیث کا ہمیں علم نہیں ۔ " [2]
"حضرت عبداللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تقدیریں آسمان و زمین پیدا کرنے سے پچاس ہزار سال پہلے لکھ دی تھیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ " [3]
"حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک ایمان کا ذائقہ محسوس نہیں کرسکتا جب تک کہ اس کو یہ یقین نہ ہو کہ اس پر جو مصیبت آئی ہے وہ اس سے ٹل نہیں سکتی تھی اور جو مصیبت اس سے ٹل گئی ہے وہ اس پر آنہیں سکتی۔ پھر حضرت ابن مسعود نے یہ آیت پڑھی : ’’ لکیلاتا سوا علی مافا تکم" [4]
"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کون ہے جو مجھ سے کلمات سیکھ کر ان پر عمل کرے یا اسے سکھائے جو ان پر عمل کرے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سیکھتا ہوں پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور پانچ باتیں شمار کیں آپ نے فرمایا حرام کاموں سے پرہیز کرو سب سے زیادہ عبادت گزار بن جاؤ گے اللہ کی تقسیم پر راضی رہو اس سے تم لوگوں سے بےپرواہ ہوجاؤ گے اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرو اس سے تم مومن ہوجاؤ گے لوگوں کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لئے پسند کرتے ہو اس سے تم مسلمان ہوجاؤ گے زیادہ مت ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسی دل کو مردہ کر دیتی ہے یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف جعفر بن سلیمان کی روایت سے جانتے ہیں اور حسن کا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سماع ثابت نہیں ایوب، یونس بن عبید اور علی بن زید سے بھی یہی منقول ہے کہ حسن نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کوئی حدیث نہیں سنی پھر ابوعبیدہ ناجی
|