Maktaba Wahhabi

207 - 343
نیک تاجر کی فضیلت تجارت میں سچ بولنا اور امانت دار رہنا بہت بڑی نیکی ہے سامان کی خرید و فروخت میں کبھی جھوٹ نہ بولے ، نہ کسی کو ملاوٹ شدہ اور کھوٹی چیز دے (جہاں تک کہ اس کے بس میں ہے) اور نہ ہی کسی کو ماپ تول میں نقصان پہنچائے تو ایسا آدمی بھی اصلاح اور نیکی کی دعوت بالعمل دیتا ہے اس طرح وہ معاشرہ کو اچھی راہ پر ڈالتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ایسے تاجر کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الْأَمِينُ معَ النبِّيِينَ والصِّدِّيقينَ والشهداءِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالدَّارَقُطْنِيّ)) [1] ( امانت دار اور سچ بولنے والا تاجر(قیامت کے روز) نبیوں ، صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہوگا۔) اکثر تاجر حضرات کا انجام پیارےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ((التُّجَّارُ يُحْشَرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلَّا مَنِ اتَّقَى وَبَرَّ وَصَدَقَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه )) [2] (تاجر لوگ قیامت کے روزفاجر اٹھائیں جائیں گے سوائے اس کے وہ تاجر جو اللہ سے ڈرا نیکی کی اور صدقہ کیا۔) دعاہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے تاجر حضرات کو متقی ، دیانت دار، صادق اور امین بنائے اور ہماری تجارت میں برکت فرمائے۔(آمین) سمندری تجارت درست ہے ﴿إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنْفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ
Flag Counter