Maktaba Wahhabi

147 - 343
(کیا اب تک ایمان والوں کے لئے وقت نہیں آیا کہ ان کے دل ذکر الٰہی سے اور جو حق اتر چکا ہے اس سے نرم ہوجائیں (١) اور ان کی طرح نہ ہوجائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب دی گئی تھی (٢) پھر جب زمانہ دراز گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے (٣) اور ان میں بہت سے فاسق ہیں ۔ (٤)) اﷲتعالیٰ غافل دل کی دعا قبول نہیں کرتا تو کیا اس کی نماز قبول ہے؟ وائے افسوس! ہمارا حال یہ ہے کہ جب نماز کی ادائیگی کے لئے کھڑے ہوتے ہیں تو دل نرمی و رقت اور عجز و انکساری کی بجائے مادی خیالات سے معمور ہوتے ہیں قلب و دماغ پریشان و پراگندہ ' خیالات بکھرے ہوئے ' تصورات مادی غبار سے اٹے ہوئے ، دماغ الجھنوں میں پھنسا ہوا فکر کاروبار کی طرف مائل اور توجہ دنیوی معاملات میں مرتکز ہوتی ہے ۔ حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ غافل دل کی دعا قبول نہیں فرماتا : (( اُدْعُوا اﷲَ وَاَنْتُمْ مُوْقِنُوْنَ بِالْاِجَابَۃِ وَاعْلَمُوْا اَنَّ اﷲَ لَا یَسْتَجِیبُ دُعَائً مِنْ قَلْبٍ غَافِلٍ)) [1] (اﷲ تعالیٰ کو اس یقین کے ساتھ پکاروکہ وہ ضرور قبول کرتا ہے اور یہ یاد رکھو کہ اﷲتعالیٰ غافل دل کی دعا قبول نہیں کرتا) "تو بھلا نماز جو دعاؤوں کا مجموعہ ہے وہ کیسے قلب غافل کی قبول ہوگی جس نماز میں بالکل ہی دھیان نہ ہو حسن بصری رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں کہ ہر نماز جس میں قلب حاضر نہ ہو وہ عذاب کئے جانے کی طرف زیادہ بڑھی ہوئی ہے ۔" [2] علامہ اقبال بھی فرماتے ہیں : تیری نماز بے سرور تیرا امام بے حضور ایسی نماز سے گزر ایسے امام سے گزر علامہ اقبال مزیدفرماتے ہیں :
Flag Counter