Maktaba Wahhabi

317 - 400
باقی نہیں رہتی۔ اسی طرح ایک دوسرے شاگرد نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا : ہاں ہمارے شیخ محترم اس وقت شدید غضب ناک ہو جاتے جب وہ شرک اور مشرکین کے بارے میں گفتگو کرتے۔ انتہائی غصے کے عالم میں تعجب کا اظہار کرتے کہ قرآن پڑھتے ہوئے اور اسلام کا دعویٰ کرتے ہوئے اور سید المرسلین علیہ السلام کی اتباع کا دم بھر تے ہوئے بھی یہ لوگ شرک میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اہل بدعت اور دیگراہل خرافات کارد بڑی شد ومد کے ساتھ فرماتے تھے۔ مکالمہ نمبر 5 دوران اسباق آپ کے تکیہ ہائے کلام : دوران تدریس جو کلمات اکثر آپ کی زبان پر ہو تے وہ یہ تھے: (1) آپ ’’سبحان اللہ‘‘ بہت زیادہ کہا کرتے تھے۔ خاص طور پر جب کسی واضح چیز کے متعلق طلبا کی طرف سے سوال کیا جاتا تو آپ فرماتے ’’سبحان اللہ۔‘‘ (2) جب غصے میں ہو تے تو اپنے شاگرد یا سائل کو فرماتے: سبحان اللہ پڑھو۔ (3) آپ اپنے اسباق کے دوران بہت ہی زیادہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام پڑھتے۔ (4) ہم ہمیشہ اپنے استاد شیخ محترم سے لاحول ولاقوۃ الا با للّٰہ العلی العظیم سنا کرتے۔ آپ باربار یہ پڑھتے۔ (5) اللہ کے تقویٰ کی وصیت پر آپ باربار فرماتے۔ ہمارے کانوں میں باربار آپ کی آواز آتی ’’اتقوا اللّٰہ‘‘اللہ سے ڈرو، ’’علیکم بتقوی اللّٰہ‘‘ ’’اللہ کا تقویٰ اختیار کرو۔‘‘ مکالمہ نمبر 6 بلاناغہ مستقل دروس کا سلسلہ: حضرت شیخ ابن باز کا طریقۂ تدریس یہ تھا کہ دوران تدریس کوئی طالب علم کتاب کا
Flag Counter