Maktaba Wahhabi

158 - 400
شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز....ایک ربانی عالم (از: ....عبدالمالک مجاہد[1] ؍ ڈائریکٹر مکتبہ دارالسلام، ریاض) 13؍ مئی جمعرات کی صبح میں نیویارک میں تھا، ایک دن پہلے ہی میں لندن سے امریکہ پہنچا تھا، لمبے سفر کی تھکان تھی، فجر کی نماز پڑھ کر سوگیا، ٹیلی فون کی گھنٹی نے میزبانوں کو جگا دیا، برادرم عبدالخالق بات کر رہے تھے، مجاہد صاحب کو اطلاع کردیں کہ شیخ ابن باز اس دارفانی سے رخصت ہو گئے ہیں، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔ ابھی ایک دن قبل ہی میں ان سے شیخ ابن باز کے بارے میں عرض کر رہا تھا کہ میرے ناقص علم کی حد تک روئے زمین پر ان سے بڑا کوئی عالم دین نہیں ہے اور عصر حاضر میں اسلام کو جتنا فائدہ شیخ ابن باز کی ذات سے پہنچا ہے شاید کسی اور شخصیت سے اتنا فائدہ حاصل نہ ہوا ہو، میرے میزبان جناب منصور احمد نے مجھے یہ دلخراش خبر بستر پر ہی دی، میں آنکھیں ملتا ہوا اٹھ بیٹھا، شیخ ابن باز وفات پاگئے، واقعی....خبر پر یقین نہ آیا، کیسے ہوگیا، کہاں سے خبر ملی ہے، اور پھر منصور صاحب تفصیلات بتا رہے تھے، زبان پر بار بار انا للّٰہ وانا الیہ
Flag Counter