کرے گا اور اس کی حدود سے تجاوز کرے گا، اللہ اسے جہنم میں داخل کردے گا، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کو اہانت آمیز عذاب ملے گا۔‘‘
ایک جگہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا() وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ﴾ (الطلاق: 2۔3)
’’ جو اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لیے راستہ نکالتاہے اور اس کو ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جس کا وہ گمان بھی نہیں کرسکتا۔‘‘
ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا﴾ (الطلاق:3)
’’ اور جو اللہ سے ڈرتا ہے،اللہ تعالیٰ اس کے مشکلات کو آسان کردیتا ہے۔‘‘
جو شخص یہ کہتا ہے کہ دینی پابندی کی وجہ سے اس آدمی کو بیماری لاحق ہو گئی تھی تو وہ جاہل ہے اس کی بات کی تردید واجب ہے اوراسے بتایا جائے کہ دین کی پابندی ہر قسم کی بھلائی لاتی ہے اور مسلمان کو اگر کوئی تکلیف ہوتی ہے تو اس کے گناہ مٹتے ہیں۔ باقی رہی یہ بات کہ وہ کافر ہے یا نہیں، تویہ تفصیل طلب بات ہے، جسے جاننے کے لیے فقہ کی کتابوں کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ اللہ ہی نیک توفیق دینے والاہے۔
آفس میں قرآنی آیات کا لٹکانا
سوال:....کیاآفس میں قرآنی آیات کا لٹکانا جائز ہے؟ اور کیا ایسا کرنا تصویروں کے حکم میں ہے؟
جواب:....روح والی چیزوں کی تصویریں لگانا جائز نہیں ہے؛ البتہ اگر یاد دہانی اور نصیحت کے لیے آفسوں میں آیات واحادیث لٹکائے جاتے ہیں تو ہم اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں۔
|