میرے پورے خاندان نے ان سے محبت کی:
حضرت الشیخ دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ اب مجھ پر کوئی ریا کاری اور دنیائے فانی کی طمع کا اتہام دہرے گا، سوائے حاسد کے، تو میں اس کے لیے شفا کی دعا کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ میں نے اپنے شیخ ومرشد سے خالص اللہ کے لیے محبت کی تھی اور غالباً اسی محبت وشیفتگی کا نتیجہ تھا کہ میں نے آج سے دو سال پہلے خواب دیکھا کہ میں ان کے چار پانچ دیگر شاگردوں کے ساتھ ان کے ہاتھ پر بیعت کررہا ہوں !! میری عادت ہوگئی تھی کہ جب بھی اپنے شیخ کی زبان سے کوئی اچھی بات سنتا جس کا مجھے پہلے سے علم نہ ہوتا یا ان کا کوئی عمل مجھے اپنی طرف کھینچتا تو گھر آکر اپنے بال بچوں کے سامنے دوپہر یا رات کو کھانے کے وقت ضرور بیان کرتا اور انہیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی نصیحت کرتا اور یہ کہتا کہ میرے شیخ کا ہر قول وعمل قرآن وسنت کا پر تو ہوتا ہے۔ اپنی اہلیہ اور بچوں کے سامنے ان کے مسلسل ذکر خیر کا یہ نتیجہ تھا کہ میرے گھر کا ہر فرد حضرت الشیخ سے والہانہ محبت کرتا اور ان کی خبریں سننے کا خواہش مند رہتا، آج سے دس سال پہلے میری اہلیہ نے خواب دیکھا کہ وہ حضرت الشیخ کو اپنے گھر بٹھا کر کھانا کھلا رہی ہے، اس نے چاہا کہ میں کسی تعبیر بتانے والے عالم دین سے اس خواب کی تعبیر دریافت کروں، میں نے کہا کہ خاموشی ہی بہتر ہے تا کہ کوئی ہمیں ریا کاری سے متہم نہ کرے، ہم لوگوں نے شیخ سے اللہ کے لیے محبت کی ہے اور خواب کی ظاہری کیفیت خیر وبرکت کی بشارت دے رہی ہے۔
میرے گھرانے والوں کے دلوں میں شیخ کی اسی والہانہ محبت کا نتیجہ تھا کہ ان کی وفات نے سب پر بڑا ہی گہرا اثر ڈالا ہے، میں نے 23؍محرم اتوار کی شام کو ہسپتال میں ان کی زیارت کی اور جب میں نے عادت کے خلاف، ان کی پیشانی کو تین بار چوما تو میرے اس عمل سے ان کا جسم ہل گیا، پورا کمرہ بھراتھا، میں دور ایک خالی کرسی پر بیٹھ گیا، ایک یادومنٹ کے بعد انہوں نے میرا نام لے کر پکارا اور میرے بچوں کا حال دریافت کیا، سب لوگ حیران ہوئے کہ آخر تمام کے درمیان اسی کو کیا خصوصیت حاصل ہے کہ شیخ اس کا نام لے کر پکار رہے
|