Maktaba Wahhabi

340 - 400
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس نے اللہ کے خاطر اس برائی کو چھوڑ دیا تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اسے ایک نیکی عطا کرے گا اور اگر دوسرے اسباب کی بنا پر ترک کیا ہے تو اسے کوئی نیکی نہیں ملے گی اور اس پر کوئی برائی بھی نہیں لکھی جائے گی۔ یہ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر فضل واحسان ہے، یقینا وہ لائق حمد اور لائق شکر ہے، اس کے علاوہ کوئی دوسرارب نہیں ہے۔ ریڈیو سے ہونے والی اذان کا جواب دینا سوال:....کیا ریڈیو سے ہو نے والی اذان کا جواب دینا جائز ہے؟ جواب:....اگر یہ اذان نماز کے وقت میں ہو رہی ہے تو جواب دینا مشروع ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ جب تم مؤذن کو سنو تو اسی طرح کہو جس طرح وہ کہتا ہے پھر مجھ پر درود بھیجو اس لیے کہ جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ اس پردس بار درود بھیجتے ہیں اور میرے لیے اللہ سے وسیلہ مانگو اس لیے کہ وہ جنت میں ایک درجہ ہے جو اللہ صرف اپنے ایک بندہ کو دے گا اور میں امید کرتا ہوں کہ وہ بندہ میں ہی ہوں اور جس شخص نے میرے لیے وسیلہ مانگا اس کے لیے میری سفارش جائز ہو گئی۔‘‘ (مسلم) دوسری حدیث میں رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ جس شخص نے اذان سننے کے بعد کہا کہ اے اللہ! اس پوری دعا اور کھڑی ہونے والی نماز کے پر وردگار! (محمد صلی اللہ علیہ وسلم )کو وسیلہ اور بزرگی عطافرما اور ان کو مقامِ محمود میں بھیج جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔ تو اس کے لیے قیامت کے دن میری سفارش حلال ہو گئی۔‘‘ (بخاری) ہوائی جہاز میں نماز سوال:....جہاز کے اندر نماز کا وقت آگیا، میں نے کرسی پر ہی بیٹھے ہو ئے سرکے اشارہ سے نماز پڑھ لی۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرا رخ کدھر ہے۔ کیا میری نماز صحیح نہیں
Flag Counter