Maktaba Wahhabi

275 - 400
عملی زندگی کے ابتدائی قدم: شیخ کی بات کاٹتے ہوئے میں نے کہا کہ اس علمی و دینی تحصیل کے بعد کن خطوط پر آپ نے عملی زندگی کاآغاز کیا؟ جواب : 25 جمادی الاخریٰ 1357ھ (1938ء) کو میں نے عملی زندگی کا آغاز کیا جب ملک عبدالعزیز کے حکم سے مجھے منطقہ خرج کا قاضی بنایا گیا، مجھے آج تک وہ تاریخ اس طرح یاد ہے جیسے میرے حافظے میں نقش ہو، کیونکہ یہ میری عملی زندگی کی ابتدا تھی۔ 1371ھ تک میں منطقہ خرج میں قاضی کے طور پر کام کرتا رہا، پھر 72ھ میں ریاض کے معہد علمی میں مدرس کے فرائض مجھے سونپے گئے، معہد علمی میں میرے قیام کو ایک برس ہی ہوا تھا کہ کلیہ الشریعہ کا افتتاح ہونے پر مجھے آٹھویں دہائی کے اختتام تک کلیہ الشریعہ میں تدریسی فرائض انجام دینے کا موقع ملا۔ انہی دنوں 1381میں مدینہ منورہ یونیور سٹی کا افتتاح ہوا تو شیخ محمد بن ابراہیم (مفتی دیار سعودیہ) کے حکم سے میں وہاں منتقل ہو گیا، یہ ملک سعود کے دور کی بات ہے، ان کی تائید سے مدینہ یونیورسٹی میں 1381ھ میں، میں نے اپنے کام کااغاز کیا اور 1390 ھ تک میں وہاں بطور وائس چانسلر خدمات انجام دیتا رہا، جبکہ شیخ محمد بن ابراہیم اس وقت یونیور سٹی کے چانسلر تھے، 1389ھ میں آپ کی وفات کے بعد شاہ فیصل مرحوم کے حکم سے مجھے 1390ھ کو یونیور سٹی کے چانسلر کا قلمدان ملا۔ 1395ھ (1975ء) تک میں اس منصب پر فائز رہا۔ ریاض میں واپسی: سوال: آپ کی ریاض واپسی دوبارہ کس طرح ہوئی؟ جواب : شوال 95ء کو ملک خالد کے فرمان شاہی سے مجھے ڈائریکٹوریٹ برائے مباحث علمیہ، فتاویٰ، دعوت وارشاد کے چیئر مین کے طور پر دوبارہ ریاض بلالیا گیا اور اب تک میں اسی ذمہ داری کو انجام دے رہاہوں۔ شیخ ابن باز اور فلسفہ تعدد ازواج: تعدد ازواج کے بارے میں اسلامی شریعت پر مبنی شیخ ابن باز کا مخصوص نقطہ نظر ہے جس
Flag Counter