Maktaba Wahhabi

363 - 400
’’تم لوگ ایسی برائی کر رہے ہو جسے دنیا کے کسی شخص نے اب تک نہیں کیا۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے قوم لوط کا عمل کیااس پر اللہ کی لعنت ہو۔‘‘ یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمائی۔ چنانچہ تمام مسلمانوں کے لیے واجب ہے کہ اس فعلِ شنیع سے اورہر اس کام سے بچیں جسے اللہ تعالیٰ سے حرام قرار دیا ہے اور تمام شوہروں پر واجب ہے کہ وہ اس برائی سے الگ رہیں۔ اسی طرح تمام بیویوں پر بھی یہ واجب ہے کہ اس سے بچیں اور حیض، نفاس اور سرین میں شوہروں کوجماع نہ کرنے دیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مسلمانوں کو ہر اس کام سے محفوظ رکھے جس سے شریعت اسلامیہ کی مخالفت ہوتی ہے۔ اجنبی عورت سے مصافحہ کا حکم سوال:....اجنبی عورت سے مصافحہ کا کیا حکم ہے ؟ اگر وہ اپنے ہاتھ پر کپڑا یا دوسری کوئی چیز رکھ کر مصافحہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور کیا مصافحہ کرنے والے کے جوان یا بوڑھا ہونے یاعورت کے بوڑھی ہونے سے مصافحہ کے حکم میں فرق پڑسکتاہے؟ جواب:....محرم کے علاوہ دوسرے کسی مرد کے لیے عورتوں سے مصافحہ کرنا مطلقاً جائز نہیں ہے، خواہ عورتیں جوان ہوں یا بوڑھی، اسی طرح مصافحہ کرنے والے خواہ جوان ہوں یابوڑھے۔کیونکہ ایسا کرنے سے دونوں کے فتنہ میں واقع ہونے کا خطرہ ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند کے ساتھ یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کا ہاتھ نہیں چھوا، آپ کلام کے ذریعہ سے عورتوں سے بیعت لیا کرتے تھے۔‘‘ ہاتھوں پر کسی حائل کے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اس لیے کہ ممانعت
Flag Counter