طلبہ کی تعداد ہمیشہ بڑھتی رہی:
ابو عبد العزیز کہتے ہیں کہ شیخ کے دروس میں طلبہ کی تعداد میں ہمیشہ اضافہ ہوتا رہا۔ خصوصاً جمعرات کے روز فجر کے بعد ہو نے والے درس میں اور اتوار کے روز مغرب کے وقت ہونے والے درس میں ایک جم غفیر ہوتا جو براہ راست شیخ سے فیض حاصل کرتا۔
الشیخ عبد اللہ مانع اسی بات کو مزید بڑھا تے ہوئے کہتے ہیں : ہاں طلبا کی تعداد میں اضافہ ایک فطری بات تھی، مجھے یاد ہے جب میں نے شروع شروع میں شیخ کے دروس کو اٹینڈ کرناشروع کیا تو ایک درس ہوا کرتا تھا اور طلبا کی تعداد تقریباً بیس تھی، مجلس میں گنجائش ہوتی تھی، مگر پھر ایک وقت آیا آپ کادرس ہوتا اور طلبا سیکڑوں کی تعداد میں ہوتے بلکہ بعض اوقات تعداد ہزاروں تک پہنچ جاتی۔
شیخ ابن باز کے شاگردوں کے بارے میں ہماری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان میں خیر وبرکت عطافرمائے، ان کی حفاظت فرمائے، ان کوحق پر قائم رکھے، دین حنیف شرع متین کا مدد گار اورحامی وناصر بنائے اور اپنی مخلوق کے رہبر وراہنما بنائے، ان کے اعمال صالحہ، گھر بار اور عمر میں برکت فرمائے، برا چاہنے والوں سے ان کی حفاظت فرمائے، باطل اور خواہش پرست تباہ ہونے والوں کی غلطیوں سے محفوظ رکھے۔ آمین اللھم آمین
اور ہمارے شیخ محترم کو اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے، نبیوں، صدیقین، صلحاء اور شہداء کا ساتھ نصیب فرمائے۔ ان کی بشری لغزشوں سے درگزر فرمائے اور ان کی قبر کوجنت کا گہوارہ بنائے۔
وصلی اللّٰہ علیہ سیدنا آلہ وصحبہ اجمعین۔
٭٭٭
|