ہے اور نہ ملکیت کو تبدیل کرنے والا کوئی تصرف صحیح ہے۔ اس سے یہ اندازہ ہو ا کہ جب تک بنک کا قرض ادا نہ کردیا جائے اس وقت تک وقف نہ کیا جائے، اس طرح علما کے اختلاف سے بچنے کے لیے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ’’مسلمان اپنی شرائط کے پابندہیں ‘‘ پر عمل بھی ممکن ہو جاتا ہے۔
شادی کا پیغام دینے کے بعد لڑکی کو دیکھنا
سوال:....شیخ محترم! طلاق کے جہاں بہت سارے اسباب ہیں ان میں سے ایک سبب یہ بھی ہے کہ شوہر شادی سے پہلے اپنی بیوی کو نہیں دیکھتا ہے، جبکہ ہمارے مذہب نے اس کو جائز قراردیا ہے، اس موضوع پر آپ اپنی رائے سے نوازیں ؟
جواب:....بلا شبہ نکاح سے پہلے شوہر کا بیوی کو نہ دیکھنا طلا ق کا سبب بن جاتا ہے۔ خاص کر جب بیوی کے اندر وہ اوصاف نہیں پائے جائیں جو شوہر کو بتائے گئے تھے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے ممکن حد تک شادی سے پہلے شوہر کے لیے بیوی کو دیکھنا جائز قرار دیا ہے؛ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کو شادی کا پیغام دے اور اس عورت کے اندر نکاح کے اسباب کو دیکھنا ہو تو دیکھ لے، یہ چیز دونوں کے درمیا ن محبت کا اہم سبب ہے۔‘‘
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک عورت کو شادی کاپیغام دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اسے دیکھ لو، اس سے دونوں کے درمیان محبت قائم ہوگی۔‘‘
نیز حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا کہ اس نے ایک عورت کو شادی کا پیغام دیا ہے تو آپ نے فرمایا: ’’ کیا تم نے اس عورت کو دیکھاہے؟‘‘ اس نے کہا: نہیں، تو آپ نے فرمایا: ’’ جاؤ اور اسے دیکھ لو۔‘‘
یہ اور اس مفہوم کی دوسری حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ نکاح سے پہلے عورت کو دیکھنا
|