شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ کا اخبار الجزیرہ کو یاد گار انٹرویو
(ترتیب وترجمہ:....حافظ حسن مدنی[1]، ماہنامہ محدث، لاہور)
یہ انٹر ویو آج سے 15 سال قبل الجزیرہ کے چیف ایڈیٹر پروفیسر محمد الوعیل سے شیخ ابن باز رحمہ اللہ کی گفتگو پر مبنی ہے، جس سے جہاں شیخ کی زندگی کے مخفی گوشے نمایاں ہو رہے ہیں وہاں آپ کی ہمہ جہت مؤثر کار کردگی پر روشنی پڑتی ہے، آج شیخ سے جدائی کے موقع پر ہم دوبارہ اس کو شائع کرنے کی سعادت حاصل کررہے ہیں، انٹرویو کیے جانے سے پہلے شیخ کی مجلس کی چند منٹ کی جھلکیاں ملاحظہ فرمائیے۔
سب سے پہلے تو ہم قدرت کے اس احسان پر حیران تھے کہ آج ہمیں اپنے اخبار کے لیے ایسے شخص سے بات چیت کا موقع میسر آرہا ہے جو نام ونمود سے پرہیز کرنے کی بنا پر صحافیوں اور اخبارات کے ذمہ داران سے ملاقات کرنے سے کتراتا ہے، ہم آپس میں کہنے لگے، چونکہ شیخ کو اس سے قبل صحافیانہ سوال و جواب سے واسطہ پیش نہیں پڑا اس لیے عین ممکن ہے کہ آپ ہماری بات چیت سے کبیدہ خاطر ہو جائیں اور ہمیں آپ کے دفتر سے نکلنا پڑ
|