تاریخ پیدائش منانا
سوال:....کسی شخص کی پیدائش پر سال یا دو سال یا اس سے کم یا زیادہ کی مدت گزرجانے پر محفل منعقد کرنا کیساہے؟جس کو برتھ ڈے منانا یا شمع بجھانا بھی کہتے ہیں، نیز اس طرح کی محفلوں میں اگر کسی کو دعوت دی جائے تو دعوت قبول کرنا چاہیے یانہیں ؟ جواب سے نوازیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا بدلہ عطا کرے؟
جواب:....قرآن وحدیث کے مختلف دلائل سے یہ بات ثابت ہے کہ تاریخ پیدائش کی محفل منعقد کرنا بدعت ہے۔شریعتِ اسلامیہ میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور اس قسم کی دعوت قبول کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ اس لیے کہ اس سے بدعت کی تائید اور توثیق ہو تی ہے جبکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿اَمْ لَہُمْ شُرَکَائُ شَرَعُوْا لَہُمْ مِّنْ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہٖ اللّٰہُ﴾ (الشوری :21)
’’ کیا ان کے شرکاء (معبود) ہیں جو ان کے لیے ایسی شریعتیں بناتے ہیں جن کی اجازت اللہ نے نہیں دی ہے۔‘‘
دوسری جگہ فرمایا:
﴿ثُمَّ جَعَلْنَاکَ عَلٰی شَرِیعَۃٍ مِّنَ الْاَمْرِ فَاتَّبِعْہَا وَلَا تَتَّبِعْ اَہْوَائَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ ()اِِنَّہُمْ لَنْ یُّغْنُوْا عَنکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا وَّاِِنَّ الظٰلِمِیْنَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَّاللّٰہُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ﴾ (الجاثیہ:18۔19)
’’ پھر ہم نے آپ کو ایک خاص شریعت دی ہے اسی کی پیروی کیجیے اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کیجیے جو کچھ نہیں جانتے ہیں،یہ لوگ آپ کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتے، یقینا ظالم لوگ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور اللہ تعالیٰ متقیوں کا دوست ہے۔‘‘
اور تیسری جگہ فرمایا:
|