Maktaba Wahhabi

264 - 400
نہایت اطمینان کے ساتھ اپنی جگہ پر بیٹھے سمجھاتے جاتے اور ساتھ سوالات کے جوابات دیے جاتے، جبکہ درس میں شیخ اپنی جگہ سے اٹھتے اور نہایت خشوع سے نماز اشراق ادا فرماتے، شیخ کے ساتھ رہنے والوں نے محسوس کیا کہ شیخ محترم کی نمازیں مکمل اطمینان کے ساتھ ہوا کرتیں، نماز سے فارغ ہوتے ہی طلبہ کا ہجوم شیخ کو گھیر ے میں لے لیتا اور مسجد کے دروازہ تک مختلف سوالات کرتے ہوئے آگے بڑھنے لگتا، شیخ اپنی عادت کے مطابق دلائل کی روشنی میں جوابات دیتے ہوئے راستہ طے کرتے اور ان طلبہ میں کچھ ایسے بھی ہوتے جو باہر پائی جانے والی بعض خلاف شریعت باتوں سے شیخ کو متنبہ کرتے اور ان باتوں میں عموماً شیخ کا جواب ہوتا کہ صحیح تفصیل لکھو، تا کہ متعلقہ ذمہ داروں کی توجہ اس مسئلہ پر مبذول کروائی جاسکے، کیونکہ منکرات کو دیکھتے ہوئے سکوت مناسب نہیں اور اگر کوئی اپنی ذاتی پریشانی کی شکایت کرتا تو ایسے مسائل میں شیخ علیحدہ گھر پر ملاقات کرنے کی دعوت دیتے تا کہ یکسوئی سے بات سن کر اس کی مدد کی جاسکے۔ غرض طلبہ کے جھرمٹ میں دروازہ تک پہنچتے لیکن کیا مجال کہ اس مصروفیت اور گہما گہمی میں کوئی خلاف مسنون کام کر بیٹھیں، بلکہ باقاعدہ دعا پڑھتے ہوئے مسنون طریقہ سے مسجد کے باہر نکلتے اور کار میں سوار ہوتے ہوئے کہا کرتے کہ اگر کسی کی کوئی خاص ضرورت ہو تو دو گھنٹے بعد گھر پر آئے۔ شیخ گھر پہنچ کر ممکن ہے دو گھنٹوں کا وقت اپنے گھر والوں کے ساتھ گزارتے ہوں، پھر آپ اپنے گھر کی بیٹھک میں تشریف لاتے، جہاں پہلے سے مختلف لوگ متنوع مسائل لیے آپ کے منتظر ہوتے، ان میں کچھ ذمہ داران، کچھ علماء کچھ حاجت مند اور کچھ مختلف دینی مدارس اور مراکز سے وابستگان ہوتے شیخ محترم سلام مسنون کے ساتھ نمودار ہوتے اور حاضر ین سے احول دریافت فرماتے، اتنے میں خادم چائے اور قہوہ لیے مہمانوں کی تواضع کرنے لگتا اور دوسرا خوشبولیے گھر میں داخل ہوتا، شاید شیخ چاہتے کہ ضرورت مندوں کی اسی طرح سے خاطر تواضع کی جائے کہ انہیں اس کا احساس ہی نہ ہو نے پائے کہ وہ کچھ طلب کرنے کے لیے آئے ہیں، اتنے میں شیخ کے سیکرٹری ان کے ساتھ آبیٹھتے اور مختلف
Flag Counter