Maktaba Wahhabi

253 - 400
اگرشیخ کے فضائل ومحامد گنائے جائیں تواس کی طویل فہرست بنے گی۔ اوران فضائل ومحامد اورطریقہ دعوت وتبلیغ کی بناء پروہ بجا طورپراس دورکے مجددہیں۔ تجدید کے جو مفاہیم شبلی اورمودودی نے بیان کیے ہیں وہ لایعنی اورمحض ذہنی ز رخیزی ہے۔ تجدید کا سادہ اورواضح مفہوم یہ ہے کہ عالم دین کو بالکل اس شکل میں پیش کردے جس شکل میں وہ قرآن وسنت میں موجود ہے۔ لوگوں کے اضافہ کردہ مفاہیم۔ ذہنی زرخیزی تاویلات، انحرافات، شرک وبدعات الہاد اورتفسلف کے دلدل سے دین کو نکال دے۔ امام عصرنے دین کو سہل واضح اور نمایاں شکل میں لوگوں کے سامنے پیش کردیا۔ عقیدے کا مسئلہ ہو یا سنت کا عبادت کی بات ہو یا معاملات کی فقہ وفتاویٰ کے مسائل ہوں یا سیاست اورمعیشت کے معاشرت کی بات ہو یا فردوعائلہ کی ہرباب میں شیخ نے کتاب وسنت پرمبنی دلائل سے مسائل کوواضح کیا۔ اورلوگوں کے لیے دین کو آسان ترکردیا۔ عقیدہ فقہ اورسیاست میں جوپیچیدگیاں پیداہوگئی تھیں ان سب کو شیخ نے دورکردیا۔ اورساری دنیا میں مسلمانوں نے اسے قبول بھی کیا۔ فتنوں کا دورتحریکیوں کا ہنگامہ وشور الھڑنوجوان تحریکیوں کا کبروغرور اورتشدد خمینیت کا فتنہ اور نشہ اباحیت کا دور دورہ، کمیونسٹوں کی خون آسامی، سیکولرزم کی تخریب کاری، سرمایہ داری کا لوٹ کھسوٹ، انسانیت کے خلافت صہیونیت اورصیہونیت زدہ عیسائیت کی سازش، شرک وکفر کا طوفان، بدعات کی زور آزمائی اور مسلم دانشوری اورتعقل پسندی کی ڈھٹائی، عالمیت کا استبداد ننگے پن کا یلغار، سب مملکت توحید کی سرحدوں پرحملہ آور، اوربہت سے دین کے نام پر اندرون مملکت زور آمائی پر کمر کسے، لیکن اس مرد مجاہد نے سب کا مقابلہ کیا اوردنیا کے ہرکونے میں مقابلہ کیا اوربہتوں کو شکست فاش دی اوراس کے ناخن تدبیر سے بہت سے گمبھیرمسائل کی گرہیں کھلیں۔ اوراس کا ہتھیار بھی کیاتھا۔ دعوت کتاب وسنت، تنقیدشریعت کا پیغام، تعلیم وتعلم، ہمدردی وغمگساری، نصح وتعاون اوراس کے شاگردان کرام، اس کے مشن اورمنہج سے انتساب رکھنے والے اوراس کے تیارکردہ علماء نے سارے عالم میں سلفیت کے لیے وہ کام کیا کہ دور امام سے قبل سلفیت کے ماننے والے دنیامیں جس قدر تھے اس سے سینکڑوں گنا بڑھ گئے اورانہوں نے بھی
Flag Counter