Maktaba Wahhabi

239 - 400
(22) تعمیرمساجد میں ساتھ (23) مدارس تحفیظ القرآن دارالایتام ارا مل اورمحتاجوں کے ساتھ (24) امت کے مسائل پر نظر رکھنے والا اوران پر باخبر او رباخبرہونے کے ذرائع بھی مہیا (25) نوازل میں امت کو راہ دکھلانے والا (26)روحانی اخلاقی اور مادی سارے ذرائع اس کے پاس مہیا(27) میڈیا کومفید طورپر استعمال کرنے وکرانے میں ماہر (28) انفارمیشن، ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ (29) سارے ذرائع کو استعمال کرکے اس نے راہ وسط اختیار کیااوربغیر کسی افراط وتفریط کے تمام مسلمانوں کے لیے قابل اعتبار بن گیا (30) اپنے تعاون علم افتاء محاضرات کتب دروس رد باطل سفارشات اوراپنے عہدوں او رمناصب سے اس نے امت کو بھرپور فائدہ پہنچایا۔(31) اورسب سے اہم بات کہ شیخ کو اللہ کی نصرت حاصل تھی ان کی کل زندگی اورزندگی کا ہرلمحہ نصرت دین میں لگا تھا اوراللہ کی نصرت انھیں حاصل تھی۔ (32) مہمان نواز اور سخی تھے اورلوگوں کا دل جیتنا جانتے تھے (33) احترام آدمیت کا پورا شرعی التزام کرتے تھے۔ (34) آداب خلاف سے کماحقہ واقف تھے۔ مخالف انسان بھی اورانھیں عزت وتوقیر بخشی اورپردے کے ساتھ جائز نوکری کرنے کی اجازت دی۔(35) عورتوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی اوران کے لیے آخری حدتک تعلیم مفید کے حصول کے لیے آمادہ کیا۔ ان کی سن کر، اوران کے ساتھ بیٹھ کران کا ہمنوا بن جاتا تھا۔ غزالی اوردوسرے اخوانی مشائخ کے ساتھ ایسے واقعات رونما ہوئے۔ شیخ کو یہ اوراس طرح کے سارے اسباب حاصل تھے اس بناء پر ان کی دینی وملی خدمات عالمی بن گئیں اور ان کی شخصیت بھی عالمی بن گئی، پھر یہ کہ شیخ کے کام کا طریقہ بھی بالکل اسلامی تھا کام کے جوقواعد وضوابط طے تھے شیخ بھرپور طورپر ان کے مطابق کام کرتے تھے۔ راہ عمل متعین تھی ان کے سوا دیگرامور میں اپنی صلاحیت بصیرت اور اجتہادی قوت کا استعمال کرتے تھے اورمشورہ اوراستخارہ کوکام میں لاتے تھے۔ بصیرت ذاتی، استخارہ اللہ سے طلب ہدایت وتوفیق اور مشورہ دوسروں کے نقطہ نظر سے آگاہی اور اصابت رائے کے لیے اجتماعی جدوجہد۔ جب کسی کام کی انجام دہی میں اخلاص موجود ہو اوردرکار صلاحیت بھی
Flag Counter