کو اپنے اندر سمولینے والی (5) اس کی منہجیت قدیم رواسب اورمغربی مفاسد کو رد کرنے والی اورقرون اولیٰ سلف صالحین کی راہ پر لگانے والی (6) اس کی امانت سارے عالم کو اعتماد عطا کرنے والی (7) اس کا اخلاق موافق مخالف سب کو گرویدہ بنالینے والا۔(8) اس کا عفووکرم جہالتوں اورجاہلوں کو نظر انداز کرنے والا اوراس کے لیے عالمی راہ بنانے والا (9) اس کی انابت ہردم اسے اللہ سے جوڑے رہنے والا (10) اس کی اطاعت رسول اور اتباع سنت رحمت کا باعث اورہزاروں برائیوں سے بچانے والی اوربالکل صحیح اورکامل سنیت کی اتباع نہ کہ بدعت اورتعصبات مسلکی کے ساتھ۔ ایسی اتباع سنت کہ تقلیدی بندھنوں سے مکمل آزادی (11) زہد وقناعت اورتوکل علی اللہ ایسا کہ تقدیر الٰہی پرراضی برضا تصوف کے منکرات سے بالکل دور اورشجاعت ودلیری کہ کلمہ حق کہنے میں کبھی کہیں پیچھے نہیں۔ (12) توازن اوراعتدال کہ کسی بھی مسئلے میں کبھی حداعتدال سے باہرنہیں نہ تعبدی امور میں نہ سنی امور میں نہ سماجی امور میں نہ سماجی وسیاسی امور میں (13) انصاف پسندی ایسی کہ دشمن اس سے کبھی حق کے سلسلے میں مایوس نہیں ہوسکتے (14) حزبیت مسلکیت قومیت نے کبھی اس کے قریب پھٹکنے کی جرأت نہ کی۔ (15) حکومت اس کے ساتھ کہ وہ حکومت کے ساتھ وہ بھی تنفیذ اسلام اورخدمت دین وخدمت خلق سے مطمئن۔ اورکلمہ حق میں آزاد بھی اورجری بھی اورحکومت بھی اس سے متعاون اوراس میں خوش کہ سیاست میں سلف کے منہج پر قائم حکومت بھی قابل تعاون اوروہ لائق احترام، اسے حکومت کا اعتماد حاصل اورحکومت کو اس کا اعتماد حاصل (16) بے نفسی اور خدمت خلق اوراحترام مسلم میں اتنا آگے کہ سب کے لیے مقام ابوت پر فائز (17) امراء بھی اس کے ساتھ اور اصحاب ثروت بھی ساتھ، وزراء بھی اس کے ساتھ اورغرباء بھی ساتھ، علماء بھی اس کے ساتھ اوران پڑھ بھی اس کے ساتھ (18) سارے عالم میں معتقدوں شاگردوں اور مستفیدین کا اژدحام بھی اس کے ساتھ (19) وہ ساری دنیا میں مضطہدین کے ساتھ، مظلوموں کے ساتھ جہاد میں ساتھ بھکمری میں ساتھ حوادث اورمشکلات میں ساتھ (20) دعوت دین واصلاح کے کام میں ساتھ، (21) تعلیم وتربیت کے کاموں میں ساتھ
|