Maktaba Wahhabi

237 - 400
دباؤ نہیں محسوس کیا اوریہ سب کام بصیرت تقویٰ تواضع عفو درگذر دینی صلابت حق پسندی مشاورت مناصحت عمیق علم اتباع سنت کے ذریعے سے انجام پائے۔ اللہ تعالیٰ نے عالمی فتنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالی حوصلہ عالمی شخصیت شیخ ابن باز کو پیدا کیا۔ آپ کی عالمی شخصیت جغرافی حدود کو پار کرگئی، وطنی وقومی عصبیاتی حدود کو پامال کرگئی۔ حزبیاتی ومسلکی حدبندیوں کو توڑگئی، روایت پرستی اورشخصیت پرستی کے بندھنوں کو کاٹ گئی، طبقاتی تفاوت اونچ نیچ غریب امیرشیخ مسٹر کی الگ صفوں کو جوڑگئی۔ پوری دنیا میں یہ کمال کس کو حاصل ہوا۔ اگرکسی کو یہ عالمیت ملی تواللہ کے محبوب بندے ابن باز کو ملی اورپھر جس کو کچھ ملی اس کے راستے سے ملی۔ کون تھا اتنے حوصلہ اوراتنی صلاحیت والا۔ نام پھیلنے سے آدمی عالمی نہیں بنتا، نام توٹیلیویژن اخبارات اورریڈیوکے ذریعہ کسی جھوپڑپٹی میں بیٹھے کسی ننگے بھوکے کا بھی دنیا میں پھیل جاتا ہے لیکن عالمی اثرات عالمی فائدے عالمی مآثرعلمی دعوتی رفاہی افتاتی نتائج وغیرہ صرف اس کے بس کی بات ہے جس کی شخصیت عالمی عمل اور عالمی کردار کی حامل ہو۔ امام عصر کے دورمیں تحریکات وتنظیمات کے قائدین تھے اور ان کے رفقاء اور مستشرشدین تھے ان کی تنظیمی اجتماعی سرگرمیاں اور اعضاء وارکان تھے، متنوع بھاگ دوڑتھی کنونسنگ تھی رفاہی کام او رعوامی سرگرمیاں تھیں۔ مگر کسی سے یہ نہ ہو سکا کہ مسلکی تنظیمی جغرافیائی بندھنوں کو توڑسکے۔ مالک کون ومکان نے یہ مقام امام عصر کے لیے ہی رکھا تھا کہ حدبندیاں، بندھنیں اوررکاوٹیں سب اس کی آفاقیت اورعظمت کے سامنے ٹوٹ کربکھرگئیں۔ دینے والا نوازنے والا کسی کو کیا دے دے اورکسی کو کیا نواز دے اس پرکچھ مشکل نہیں۔اس کا ایک محبوب بندہ نابینا، سعودی عرب کے حدود سے باہر گیا نہیں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں جٹا ہوا۔ اس نے نہ تنظیم بنائی نہ کوئی جتھا قائم کیا۔ پھر بھی مرجع خلائق بن گیا۔اورعالمی وآفاقی۔ دراصل رب کریم نے اس کی آفاقیت اورعا لمیت کے سارے اسباب مہیا کردیے تھے (1) اس کا علم وعقیدہ آفاقی (2) اس کا تقویٰ ہمہ گیر(3) اس کا تواضع اپنے سائے تلے سارے عالم کو جمع کرنے کے قابل (4) اس کی بصیرت حقائق میں اترجانے والی اور عالمیت
Flag Counter