Maktaba Wahhabi

232 - 400
اور دوسرے لجان کے لیے۔ شیخ ان کے ساتھ لگ جاتے عشاء بعدشیخ کے اوقات طے ہوتے میڈیا کے لیے پروگرام ریکارڈکرانے کے لیے۔ اوراہم شخصیات سے ملاقات کرنے کے لیے اسی طرح بعض اہم معاشرتی مسائل او رنزاعات کو حل کرنے کے لیے۔ شیخ تین گھنٹے عشاء بعدکام کرتے اس کے بعد زنان خانے میں تشریف لے جاتے اور اہل وعیال سے ملتے اورپھر راحت کے لیے بستر پرتشریف لے جاتے، یہ شیخ کا روزمرہ کا معمول تھا۔ عشاء بعد ہفتے کی تعطیل میں ریاض کی جامع کبیر میں محاضرات دینے اورصدارت کرنے تشریف لے جاتے یا اگر مدعوہوتے تودوست احباب کے گھرجاتے یا شادی کی تقریب میں شریک ہوتے لیکن ایسا کبھی ہوتا۔ اور احباب اورمحبین کا جی رکھنے کے لیے ہوتا، طبعاً ایسی دعوت ان کے کام میں حارج ہوتی۔ جمعرات کے دن دروس اورتعلیم وتربیت کاکام بڑھ جاتا۔ یہ معمول سفر حضر ہرجگہ تقریباً جاری رہتا اس میں تبدیلی نہ آتی۔ شیخ ادارات البحوث العلمیۃ والافتاء والدعوۃ ولاارشاد کے تحت جوکام کرتے تھے اور عالمی طورپر دعوتی تعلیمی رفاہی کام کرتے تھے شیخ نے ان کاموں کی بنیاد رکھ دی۔ بعدمیں جب حجم بڑھ گیا توانھیں کاموں کو بڑے پیمانے پر انجام دینے کے لیے وزارۃ الشؤن الاسلامیۃ، ہئیۃ الاغاثۃ العالمیۃ، منظمۃ الدعوۃ العالمیۃ، مجمع الملک فہد لطباعۃ القرآن الکریم، المجلس الاعلی للمساجد، مجمع الفقہ الاسلامی وغیرہ ادارے وجودمیں آئے لیکن اگر غور سے دیکھا جائے توان کے وجود میں آنے کی راہ شیخ ہی سے ملی اوریہ حکمرانوں کے اخلاص اور ژروف نگاہی اورشوق وجذبے کی بات ہے کہ انہوں نے شیخ کے کاموں میں تعاون دیا اورانھیں ہرطرح کی سہولت دی کہ عظیم کارنامے انجام دیں اورساتھ ہی ان کی دکھلائی راہ پر وہ چلے بھی۔ یاان سے انھیں حوصلہ اورجذبہ ملا دیگر تفصیلات مخلصین اور اصحاب الرائے کے ذریعہ طے ہوئیں۔ شیخ نے تواضع کا وہ اعلی معیار قائم کیا تھا کہ ان کا ساتھ دینے کے لیے بڑے بڑے
Flag Counter