Maktaba Wahhabi

227 - 400
کئی محاضرات دیے ہیں۔ معمول کے مطابق اپنا آفس ورک کیا ہے توان روزمرہ کے اوسط کے کاموں کا ایک ماہ رکایکارڈکیاہوگا۔حسب ضرورت تفصیل میں جائیں توان کا مجموعی ضنحمہ کافی بڑا ہوگا۔ شیخ کے کاموں اورسخاوت کی ہزاروں نہیں لاکھوں مثالیں ہیں چندایک ملاحظہ کریں : مکے میں ایک بیوہ بے گھرتھیں۔انہوں نے مام عصرسے گزارش کی کہ ان کے لیے گھرمہیا کردیا جائے شیخ نے ان کے لیے تین لاکھ ریال کا ایک گھرخریددیا۔ پھرانہوں نے فرمایا کہ ان کے پاس کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔ شیخ نے ان کے لیے ایک ہزارریال ماہانہ وظیفہ جاری کردیا۔ شرق بعید سے ایک مولوی صاحب کو پچاس ہزار ریال ان کی جمعیت کے لیے ملے صحیح یا غلط انہوں نے یہ باور کرایا کہ حرم میں ان کا بیگ گم ہوگیا اورساتھ ہی مبلغ بھی چلاگیا۔ شیخ نے پھر دوسرے مساوی مبلغ کا آرڈر کردیا۔ مولوی صاحب نے دوسری بار یہ باور کرایا کہ و ہ بھی راستے میں ٹرین میں گم ہوگیا۔ فلپائن کی ایک مسلم خاتون نے فریاد کی کہ عیسائیوں نے ان کے شوہر کو کنویں میں پھینک دیا وہ اللہ کو پیارے ہوگئے اب اس کی اوراس کے بچوں کی کفالت کا کوئی ذریعہ نہیں۔ شیخ نے اپنے ادارے کو تعاون کے لیے لکھا جواب آیا ایسے تعاون کا ادارے میں کوئی خانہ نہیں ہے حکم ہوا 10ہزار ریال ادھار دے دیاجائے اورمیری تنخواہ سے وضع کرلیاجائے دس ہزارریال فلپائن کی مسلم خاتون کو بھیج دیے گئے۔ افریقہ کے پچھڑے دور دراز علاقوں میں بھی غریب محتاج کو شیخ یاد آتے ہیں اوراسے بھی مسلسل تعاون مل رہا ہے۔ اوربعض عربی وفود نے جب ان علاقوں کا دورہ کیا توکسی بوڑھی خاتون نے شیخ کا حال چال پوچھا ؟ اورشیخ کو سلام بھیجا؟ ان سے پوچھا گیا تمہیں شیخ کے متعلق کیسے معلوم ہوا جواب تھا۔ شیخ کا تعاون اسے برابرمل رہاہے۔ امام عصرنے نہ گھربنایا نہ دولت جمع کی نہ سرمایہ اکٹھا کیا۔ نہ اس کے متعلق سوچا ہی جو ملا
Flag Counter