Maktaba Wahhabi

223 - 400
ہوبداہے۔ اورنئے سے نئے مسائل کے اندر اس کی پارکھ بصیرت حقیقت کو دیکھ لیتی ہے اورحق کو تلاش کرلیتی ہے۔ اس کی ایمانی قوت کے سامنے سب ڈھیر ہوجاتے ہیں ان کے اوپرنہ کسی کی دانشوری کا دباؤ بنتا ہے نہ کسی ترقی وعروج کی دہائی کا نہ کسی مشرق کا نہ کسی مغرب کا۔ ان کا قلب مطمئن کتاب وسنت کے فرامین اوردلائل پر مطمئن ہے اوررضائے الٰہی کے لیے جہدپیہم میں لگا ہے۔ مزاج عصر یہ بن گیاہے کہ نوازل پرلب کشائی دانشوری اورخیال آرائی کے لیے وہ بزم سجی ہے اوروہ بھانت بھانت کی بولیاں ہیں کہ ایک سنجیدہ مسلمان حیرانی میں پڑجائے۔ امام عصر کا یہ حال تھا کہ جس کام پر وہ لگتے تھے توایسا لگتا وہ اس کے امام ہیں۔ جب دعوت دین پر گفتگو کرتے تھے اوراس میں انھیں انہماک ہوتا تھا توایسا لگتا تھا ہرپہلو سے وہ امام دعوت ہیں اورواقعہ یہ ہے کہ وہ اپنے فتاوی تقاریر تحریر بیانات ردوددنقاش اخلاق عمل ہرایک کے ذریعہ داعی تھے۔ اپنی ساری سرگرمیوں سے داعی تھے ان کی اصلی پہچان دعوت سے تھی۔ اگراحصاء کیا جائے توبواسطہ یا بلاواسطہ لاکھوں انسانوں نے ان کی داعیانہ مساعی کے ذریعہ اسلام قبول کیا ہوگا۔ رات دن دعوت ان کا شغل شاغل تھا۔ شیخ رحمہ اللہ 18گھنٹے یومیہ کام کرتے تھے اورزندگی میں انہوں نے کبھی چھٹی نہ لی متواتر کام میں جٹے رہے اوراپنی ساری صلاحیت وقت دولت منصب مرجعیت اورحیثیت سب کچھ فروغ دین اورخدمت ملت میں لگادیا۔ دعوت دین کے لیے امام الہدی فی العصرکے اندر اتنی تڑپ تھی کہ انہوں نے زندگی کا ہرلمحہ جومیسر تھا اسے دعوت دین میں لگادیا۔ مساجد میں محاضرات ایام حج میں توعیہ میں محاضرات۔ عشاء بعد درس،عصر بعد درس، مغرب بعد درس، فجر بعد امہات کتب کے دروس اور اس کی تشریح وتوضیح، علوم الحدیث کا درس، عقیدے کا درس، قرآن کریم کا درس۔ ان منضبط دروس میں باقاعدہ شرکت کرنے والے سینکڑوں لوگ ہوا کرتے تھے اورمختلف میدان ہائے عمل کے ہوا کرتے تھے۔ یہ دروس زندگی میں کبھی نہ بندہوئے، ہرجگہ یہ سلسلہ جاری رہا۔
Flag Counter