Maktaba Wahhabi

221 - 239
خواب میں نظر آئے، وہ کہہ رہے تھے: ((یَا ہٰذِہٖ قَدْ رَدَّ اللّٰہُ عَلَی ابْنِکَ بَصَرَہٗ بِکَثْرَۃِ دُعَائِ کَ)) ’’اے بی بی! تیری دعاؤں کی کثرت کے سبب اللہ تعالیٰ نے تیرے بیٹے کی بینائی واپس کر دی ہے۔‘‘ جب محمد کی والدہ نیند سے بیدار ہوئیں تو دیکھا کہ واقعی اس کے بیٹے کی بینائی بحال ہو گئی ہے۔ ان کی زبان سے بے ساختہ یہ الفاظ نکلے: ﴿اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْٓئَ وَ یَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِطئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ﴾ (النمل: ۶۲) ’’بے کس کی پکار کو جب وہ پکارے، کون قبول کر کے سختی کو دُور کر دیتا ہے اور تمہیں زمین میں جانشین بناتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ اور کوئی معبود بھی ہے؟‘‘ یہ عظیم خاتون جو مسلسل دعائیں مانگتی رہیں ، امام المحدثین محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ کی والدہ محترمہ تھیں ، جنہوں نے بیٹے کی بینائی لوٹ آنے کے بعد اس کی تعلیم و تربیت اس قدر محنت سے کی کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے بیٹے پر علوم و فنون کے دروازے کھول دیے اور پھر آگے چل کر یہ بچہ ایک بہت بڑا محدث بنا اور کتاب اللہ کے بعد دنیا کی صحیح ترین کتاب تصنیف کی جو ’’صحیح البخاری‘‘ کے نام سے مشہور ہے اور اس بچے کو لوگ امام بخاری کے نام سے جانتے ہیں ، جن کا پورا نام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter