Maktaba Wahhabi

213 - 239
تلواروں سے اور ایک لاکھ خوش منظر لشکر جرار سے بہتر ہے۔‘‘ پھر جنگ شروع ہوئی۔ خوب گرما گرم جنگ ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عظیم سے نوازا اور دشمنوں کو شکستِ فاش سے دوچار کیا، چنانچہ عصر کا وقت ہوتے ہوتے مسلمانوں نے کابل کو فتح کر لیا اور عصر کی نماز کابل کے اندر ادا کی۔ ﴿وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُم فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ وَلَیُمَکِّنَنَّ لَہُمْ دِیْنَہُمُ الَّذِیْ ارْتَضَی لَہُمْ وَلَیُبَدِّلَنَّہُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا یَّعْبُدُوْنَنِی لَا یُشْرِکُوْنَ بِی شَیْئًا وَّمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ﴾ (النور: ۵۵) ’’تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کیے ہیں اللہ تعالیٰ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسے ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ جما دے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرما چکا ہے اور ان کے اس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرائیں گے۔‘‘ (ماخوذ از سنہرے حروف، عبدالمالک مجاہد) ٭٭٭
Flag Counter