Maktaba Wahhabi

101 - 239
امیہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ایک آدمی کو بھیج کر ایک وسق چھوہارے بطورِ قرض مانگے۔ انہوں نے کہا، ٹھیک ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدو کو اس آدمی کے ساتھ حضرت خویلہ رضی اللہ عنہا کے گھر بھیجا کہ جاکر اپنا حق وہاں سے لے لو۔ جب وہ بدو چھوہارا لے کر واپس ہوا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ تشریف فرما تھے۔ اس کا دل آپ کے حسن معاملہ اور حلم و بردباری سے متاثر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتے ہی وہ بول پڑا: ( (جَزَاکَ اللّٰہُ خَیْرًا فَقَدْ أَوْفَیْتَ وَأَطْیَبْتَ۔)) ’’اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے، یقیناً آپ نے قیمت پوری دی اور اچھی دی۔‘‘ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ( (أُولٰئِکَ خِیَارُ عِبَادِ اللّٰہِ عِنْدَ اللّٰہِ یَوْمَ القِیَامَۃِ المُوفُونَ المُطِیبُونَ۔)) ’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ اچھے لوگ ہیں جو قیمت کی ادائیگی مکمل طور سے کرتے ہیں اور اچھے ڈھنگ سے ادا کرتے ہیں ۔‘‘ [1] ٭٭٭
Flag Counter