Maktaba Wahhabi

388 - 400
مؤلف کے قلم سے مؤلف کا مختصر تعارف قارئین کرام! مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ جب آپ میری یہ کتاب مطالعہ کریں گے تو آپ ضرور میرے بارے میں بھی جاننا چاہیں گے۔ کیونکہ میں نے مقدمہ میں لکھا ہے کہ جن جن حضرات کے مضامین میں نے اپنی کتاب میں شامل کیے ہیں، جہاں تک ممکن ہو سکا ہے مضمون نگاروں کے مختصر حالات بھی قلمبند کر دیے ہیں۔ پھر ایسی صورت میں کتاب کے مؤلف ومرتب کے بارے میں نہیں لکھا جانا، واقعی قابل اعتراض ہو سکتا ہے۔ اس لیے اس اعتراض سے بچنے کی خاطر میں یہاں اپنا مختصر تعارف لکھ دے رہا ہوں ؛ ورنہ سچ تو یہ ہے کہ خود نمائی اور خود پسندی میری ڈکشنری سے باہر کے الفاظ ہیں۔ ہاں خود نوشت سوانح لکھنے لکھانے کا ثبوت ہمارے اسلاف کی تاریخ میں موجود ہے۔ ویسے بھی میری کتابوں کے قارئین کی طرف سے بار بار یہ فرمائش آتی رہتی ہے کہ میں ہر کتاب میں اپنا مختصر تعارف لکھ دیا کروں۔ تو آئیے آج میں اپنے بارے میں آپ کو بتلا ہی دوں۔ یہ کوئی غیرشرعی کام تو ہے نہیں۔ ہو سکتا ہے کہ مجھ ناچیز کی مختصر زندگی کے مختصر تعارف نامے میں بھی کسی جوہری کو کچھ قیمتی چیز ہاتھ لگ جائے۔ حالانکہ مجھے ایسا نہیں لگتا کہ میری زندگی میں بھی کوئی ایسی چیز ہے جو دوسروں کے لیے قابل نمونہ ہو۔ اس لیے میں ان تمام قارئین سے گزارش کروں گا کہ آپ یا تو میرے بارے میں آگے پڑھیں ہی نہیں، اور اگر پڑھنے کے بعد آپ کو ایسا محسوس ہو کہ میں نے آپ کا وقت ضائع کیا ہے تو براہ کرم آپ اس وقت کے ضیاع کا ذمے دار مجھ احقر کو نہ ٹھہرائیں کہ میں خود ہی گناہوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ایک ادنیٰ سا طالب علم ہوں۔ ہاں تو آئیے !میں اپنے بارے میں آپ کو بتلا دوں :
Flag Counter