Maktaba Wahhabi

261 - 400
اسلام پسندی کا پورا ثبوت دیا۔ اورشیخ جس مقام پر فائز تھے انہوں نے اسے جانا اوران کی حق شناسی کا حق ادا کردیا آل سعود کے امراء حتی کہ امیرات خادم الحرمین والی مملکت اوراصحاب مناصب سبھی نے شیخ کے ساتھ جذباتی لگاؤ رکھا۔ حدتویہ ہے کہ خادم الحرمین شاہ فہد جوشیخ سے پانچ سال چھوٹے تھے شیخ کو سماحۃ الوالد کہتے تھے اور محفل میں نجی مجلسوں میں ایسا کہتے تھے اوریہ تسلیم کرتے تھے کہ شیخ تمام مسلمانوں کے روحانی باپ ہیں اورسب کے لیے ان کے دل میں جو محبت درد اورخیر خواہی ہے اس نے انھیں باپ کے درجے پرفائز کردیا ہے۔ امیر سلمان والدنا المفضال کہا کرتے تھے اورایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ امیر اسپیکر ہاتھ میں پکڑے ہوئے ہیں اور شیخ تقریر کررہے ہیں۔ یہ بھی تاریخ کا روشن پہلو ہے جس کو نمایاں ہوناچاہیے کہ آل سعود نے علماء کی وہ قدرکی ہے جس کے وہ مستحق ہیں کبھی انہوں نے ان کی توہین نہیں کی اورہمیشہ ان کے ساتھ تواضع اورادب واحترام کا رویہ اختیار کیا۔ خصوصی طورپر شیخ ابن باز سے دین پسند امراء جذباتی لگاؤ رکھتے تھے۔ اورشاہی گھرانے کی خواتین بھی اس بارے میں ان سے پیچھے نہ تھیں سب ان سے ملتے استفادہ کرتے تھے اورنصیحت کے طالب رہتے تھے اوربرابر ان کے ربط میں رہتے تھے اللہ ان سب کو جزائے خیر دے اوران کے دینی جذبے کو برقرار رکھے اورانھیں شادآباد رکھے اوران کے بدخواہوں اورحاسدوں سے نمٹ لے آمین۔اللہ تعالیٰ امام عصر کے درجات بلند کرے ان کا فیض جاری رکھے اورمسلمانوں کو ان کا نعم البدل دے۔ ٭٭٭
Flag Counter