عالم اسلام میں علمائے حق یوں ہیں بہت
ان کو بخشا تھا مگر اللہ نے ہر امتیاز
وہ کبھی کرتے نہ تھے شاہ وگدا میں کچھ بھی فرق
ایک ہی ان کی نگاہوں میں تھے محمود و ایاز
ان کی قدر و منزلت ہر شہر میں ہر ملک میں
شام ہو یا ہو فلسطیں یا ہو وہ مصر و حجاز
عابد پروردگار و زاہد شب زندہ دار
قابل صد رشک تھی ان کی دعا ان کی نماز
فیض ان کا عام تھا جو دو سخا ان کی سرشت
ڈھونڈتے تھے خرچ کرنے کے لیے وجۂ جواز
وقف کردیتا ہے جو بھی زندگی حق کے لیے
کیوں نہ ہو دارین میں وہ سر بلند و سرفراز
کاش مل جائے الٰہی پھر کوئی نعم البدل
کرعطاحماد کو بھی ان کا کچھ سوز و گدازد [1]
|