Maktaba Wahhabi

65 - 242
۳۔ شھادتین کی شروط أ۔ لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کے شروط : لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کی گواہی میں مندرجہ ذیل سات شرائط کا پایا جانا ضروری ہے، اس کلمہ کے پڑھنے والے کو اس کا فائدہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب کہ وہ تمام پائے جائیں ۔ اور وہ یہ ہیں : ۱۔ علم جو جہالت کی ضد ہے ۔۲۔یقین، جو شک کے خلاف ہے ۔۳۔ قبول،جو رد کرنے کے منافی ہے ۔ ۴۔ انقیاد ( تابع داری )جو ترک ( چھوڑ دینے)کی مخالف ہے۔۵۔اخلاص،جو شرک کا ضد ہے ۔۶۔ سچّائی،جو جھوٹ کی نقیض ہے ۔ ۷۔ محبت،جو نفرت کی ضد ہے ۔ پہلی شرط : علم : یعنی اس کے اس معنی میں جو اس سے مراد لیا گیا ہے،اور جس چیز کی وہ نفی کررہا ہے اور جس کو وہ ثابت کررہا ہے، یعنی وہ علم جس سے جہالت کی نفی ہورہی ہے ۔ جیسا کہ فرمانِ تعالیٰ ہے : ﴿ اِلَّا مَنْ شَہِدَ بِالْحَقِّ وَہُمْ یَعْلَمُوْنَ﴾ (الزخرف : 86)ترجمہ :سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے حق جان کر اس کی گواہی دی یعنی لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کی گواہی دی، اور وہ اپنے دلوں سے اچھی طرح جانتے ہیں اس چیز کو جس کی گواہی ان کی زبانوں نے دی ۔ اگر انہوں نے اس کا مطلب جانے بوجھے زبان سے کہہ دیا تو یہ کہنا انہیں کچھ فائدہ نہیں پہنچائے گا، اس لئے کہ وہ اس کا عقیدہ اپنے دل میں نہیں رکھتا جس پر وہ دلالت کررہی ہے ۔ دوسری شرط : یقین : اس کلمہ کو کہنے والا اس بات پر یقین رکھے جس پر وہ دلالت کررہا ہے، اگر وہ اس کلمہ کے متعلق اپنے دل میں شک رکھتا ہے تو اس کلمہ کی گواہی اسے کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچائے گی ۔ جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ
Flag Counter