Maktaba Wahhabi

147 - 242
جو کسی مخلوق سے اﷲ کی طرح محبت کرتا ہے، وہ مشرک ہے، اور اﷲ کی محبت اور اﷲ کے لئے محبت میں فرق کرنا ضروری ہے، اور جن لوگوں نے قبروں کو بُت بنالیا ہے، آپ انہیں اﷲ کی توحید اور اس کی عبادت کی تحقیر کرتے ہوئے، اور اﷲ کے سوا انہوں نے جن کو سفارشی بنا رکھا ہے، ان کی تعظیم کرتے ہوئے پائیں گے، اور حال یہ ہے کہ یہ لوگ اﷲ کے نام کی جھوٹی قسم تو کھالیں گے، لیکن اپنے شیخ اور ولی کے نام کی جھوٹی قسم کھانے کی جراء ت نہیں کریں گے، ان کی بہت سی جماعتوں کا یہ خیال ہے کہ مسجد میں تہجد کے وقت اﷲ تعالیٰ سے دعا مانگنے سے زیادہ فائدہ مند یہ ہے کہ اپنے شیخ سے دعا مانگی جائے، چاہے یہ دعا اس کی قبر پر مانگے یا کسی دوسرے کی قبر پر ۔اور یہ لوگ اس شخص کا مذاق اڑاتے ہیں جو ان کے شرکیہ طریقے سے ہٹ کر توحید کی طرف مائل ہوتا ہے، اور ان میں سے اکثر لوگ مسجدوں کو ویران کرتے ہیں اور درگاہوں کو آباد کرتے ہیں، کیا یہ ان کی جانب سے اﷲ،اور اس کی آیات اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تحقیر، اور شرک کی تعظیم نہیں ہے ؟اور یہ چیز آج کل قبرپرست مسلمانوں میں عام ہے استہزاء ( مذاق اڑانا )کی قسمیں استہزاء کی دو قسمیں ہیں : ۱)صریح مذاق : ایسا مذاق کرنا جیسا کہ اس شخص نے کیا جس کے تعلق سے مذکورہ آیت نازل فرمائی، اور اسی مذاق میں یہ تمام باتیں بھی شامل ہیں جو آج کل مذاق اڑانے والے ( مشرک مسلمان )کہتے رہتے ہیں، جیسے : ’’ ہم نے اپنے مولویوں جیسے پیٹ کے خوش خوراک،زبانوں کے جھوٹے اور جنگ کے وقت بزدل، کہیں نہیں دیکھے ‘‘ ۔ جیسے : ’’ یہ تمہارا دین پانچواں مذہب ہے ‘‘ جیسے : ’’ تمہارا دین دہشت زدہ
Flag Counter