اِنَّھُنَّ اَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ ﴾ (ابراہیم : 35؍36)
ترجمہ :( اے اﷲ!)مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچانا ‘میرے پروردگار! ان بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے ۔
شیخ ابراہیم تیمی رحمہ اللہ نے کیا خوب بات کہی ہے :’’ مَنْ یَأمَنُ الْبَلَائَ بَعْدَ إِبْرَاہِیْمَ علیہ السّلام حِیْنَ یَقُوْلُ : ﴿وَاجْنُبْنِیْ وَبَنِیَّ اَن نَّعْبُدَ الْاَصْنَام﴾ کَمَا عَبَدَہَا أَبِیْ وَقَوْمِیْ۔‘‘
حضرت خلیل علیہ السلام کے بعد کون مبتلائے فتنہ ہونے کے ڈر سے آزاد رہ سکتا ہے ؟ انہوں نے اﷲ تعالی سے التجا کی کہ :مجھے اور میری اولاد کو اس بات سے بچائے رکھنا کہ ہم اس طرح بتوں کی پوجا کریں جس طرح کہ میرے باپ اور میری قوم نے کی ۔
پانچویں فصل
دین کا مذاق اڑانا اور اس کے مقدسات کی توہین کا حکم
دین کا مذاق اڑانا اسلام سے مرتد ہوجانا، اور دین سے مکمل طور پر نکل جانا ہے، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ قُلْ اَبِاللّٰہِ وَآیَاتِہٖ وَ رَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ تَسْتَھْزِئُوْنَ ٭ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَا نِکُمْ ﴾ ( التوبہ :65۔66 )ترجمہ : آپ کہئے : کہ تم لوگ اﷲ اور اسکی آیات اور اسکے رسول کا مذاق اڑاتے تھے ۔اب جھوٹی معذرت پیش نہ کرو، تم لوگ ایمان لانے کے بعد دوبارہ کافر ہوگئے ہو۔
مذکورہ آیت یہ بتلا رہی ہے کہ اﷲ کا، رسول کا، اور اﷲ کی آیات کا مذاق اڑانا کفر ہے، اور جو ان میں سے ایک کا مذاق اڑاتا ہے تو وہ تمام کے ساتھ مذاق کرنے والا شمار ہوگا، اور منافقین نے یہی کیا تھا کہ انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے مذاق کیا تو
|