Maktaba Wahhabi

235 - 242
تمہیں اُس (اﷲ)کی راہ سے ہٹادیں گے ۔ اﷲ نے تمہیں ان باتوں کا حکم دیا ہے، تاکہ تم تقویٰ کی راہ اختیار کرو ۔ جو کتاب وسنت سے منہ موڑتا ہے اسے گمراہ کن راستے اور نئی نئی بدعات اپنی طرف کھینچ لیں گے۔ بدعات کے ظہور کے اسباب مختصرًا مندرجہ ذیل ہیں : دینی احکام سے ناواقفیت، خواہشات کی پیروی،ا شخاص اور آراء کے لئے تعصب، کفار کی مشابہت اور ان کی تقلید ۔ اور ان باتوں کو ہم ذرا تفصیل سے ذکر کریں گے : ۱۔احکام دین سے ناواقفیت ۱۔احکام دین سے ناواقفیت : زمانہ جیسا دراز ہوتا گیا اور لوگ رسالت کے آثار سے دور ہوتے چلے گئے، علم کم ہوگیا اور جہالت پھیل گئی، جیسا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس فرمان میں اس کی خبر دی ہے :’’ مَن یَّعِشْ مِنْکُمْ، فَسَیَرَی اخْتِلَافًا کَثِیْرًا ‘‘( أبو دا ؤد ۔ ترمذی بسندصحیح )ترجمہ : تم میں جو ( میرے بعد )زندہ رہے گا، وہ بہت زیادہ اختلاف دیکھے گا ۔ نیز فرمایا : ’’ إِنَّ اللّٰہَ لَا یَقْبِضُ الْعِلْمَ إِنْتِزَاعًا یَنْتَزِعُہُ مِنَ الْعِبَادِ، وَلٰکِنْ یَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَائِ، حَتّٰی إِذَا لَمْ یُبْقِ عَالِمًا، إِتَّخَذَ النَّاسُ رُئُ وْسًا جُھَّالاً، فَسُئِلُوْا فَأَفْتَوْا بِغَیْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوْا وَأَضَلُّوْا‘‘ ( أبو داؤد ۔ ترمذی بسندصحیح ) ترجمہ : اﷲ تعالیٰ بندوں سے یکایک علم چھین کر نہیں اٹھالیتا، بلکہ علم، علماء کو وفات دے کر اٹھالیتا ہے، جب کوئی عالم باقی نہ رہے تو لوگ جاہلوں کو اپنا سردار بنالیں گے، پھر وہ ان سے سوال کیا جاتا ہے، وہ انہیں بغیر علم کے فتوے دیں گے، اس طرح خود بھی گمراہ ہونگے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے ۔ (جامع بیان العلم وفضلہ لابن عبد البر : 1؍180) بدعات کا مقابلہ صرف علماء ہی کرتے ہیں، جب علم اور علماء ناپید ہوجائیں گے، بدعات کو ظاہرہونے اور پھلنے پھولنے اور بدعتیوں کو سرگرم ہونے کا موقع مل جائے گا ۔
Flag Counter