Maktaba Wahhabi

103 - 242
رحمہ اﷲ فرماتے ہیں : شرک تخلیقِ کائنات کے مقصد کے سراسر خلاف ہے، اسی لئے وہ سب سے بڑا گناہ ہے، اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے ہر مشرک پر جنت حرام قرار دیا ہے، اور اہلِ توحید کے لئے اس کی جان ومال اور اہل وعیال کو حلال کیا ہے، اور اﷲ تعالیٰ کی بندگی نہ کرنے کے جرم میں انہیں اپنا غلام بنانے کو جائز قرار دیا ہے، اﷲ تعالیٰ نے مشرک کے کسی بھی عمل کو قبول کرنے سے، یا اس کے متعلق کسی کی سفارش قبول کرنے سے، یا آخرت میں اس کی کسی پکار کو قبول کرنے، یا اس کی کوئی امید بر لانے سے انکار کیا ہے ۔ اسلئے کہ مشرک اﷲ تعالیٰ کے متعلق سب سے بڑا نادان اور جاہل ہے، اسی لئے اس نے اﷲ کی مخلوق میں سے کسی ایک کو اس کا مدّ مقابل ٹھہرایا ہے، اور یہ اس کی جہالت اور اﷲ تعالیٰ کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے اگرچہ کہ در حقیقت مشرک اﷲ پر کوئی ظلم نہیں کرتا، بلکہ وہ اپنے آپ پر ظلم کرتا ہے ۔ ۷۔شرک ایک نقص اور عیب ہے، جس سے اﷲ تعالیٰ نے اپنے آپ کو پاک قرار دیا ہے، جو شخص اﷲکے ساتھ شرک کرتا ہے وہ اﷲ تعالیٰ کے لئے وہ عیب ثابت کررہا ہے جس سے کہ اس نے اپنے آپ کو پاک قرار دیا،اور یہ اﷲ تعالیٰ کی سراسر نافرمانی، انتہائی ہٹ دھرمی اور کھلی مخالفت ہے ۔ شرک کی قسمیں ۱۔ شرکِ اکبر ۔ جس سے انسان اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، اور مرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے جہنم رسید ہوجاتا ہے، جب کہ وہ اس گناہ سے توبہ کئے بغیر مرجائے ۔ شرکِ اکبر کا مطلب یہ ہے کہ کسی عبادت کو غیر اﷲ کیلئے ادا کیا جائے، جیسے : غیر اﷲ سے دعا مانگنا، ان کا تقرب حاصل کرنے کے لئے قربانی اور نذر ونیاز پیش کرنا، چاہے وہ
Flag Counter